حیدرآباد۔ 7 ۔ جنوری (سیاست نیوز) شہر نظام آباد میں حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب شرپسند عناصر نے دو مسلم نوجوانوں پر حملہ کرتے ہوئے انہیں شدید زخمی کردیا جن میں ایک کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ۔ شرپسند عناصر کے حملہ میں زخمی جنید کا نظام آباد کے ایک خانگی ہاسپٹل میں علاج جاری ہے جو ہاسپٹل کے ایمرجنسی وارڈ م یں شریک ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ وینائک نگر علاقہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔ مسلم نوجوان پیشہ سے سوئیگی ڈیلیوری کا کام کرتے تھے۔ جنید کل رات ایک آرڈر پر وینائک نگر پہونچا جہاں اس کے آرڈر کو گاہک نے کینسل کردیا جس کے بعد دونوں میں بحث و تکرار ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھے ہجوم جمع ہوگیا اور جنید پر حملہ کردیا تھا ۔ جنید کو مارپیٹ سے بچانے کیلئے عدنان وہاں پہونچا اور شرپسندوں نے دونوں پر حملہ کردیا ۔ دو نوجوانوں کو گھیر کر ان پر حملہ کیا گیا ۔ مقامی عوام نے دونوں شدید زخمی نوجوانووں کو سرکاری ہاسپٹل منتقل کیا جس کے بعد جنید کو نظام آباد کے ایک خانگی ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ سوئیگی میں ڈیلیوری کا کام کرنے والے ان نوجوانوں پر حملہ کی اطلاع کے ساتھ ہی پورے شہر میں کشیدگی پھیل گئی ۔ پولیس نے احتیاطی طور پر چوکسی اختیار کرتے ہوئے علاقہ میں گشت بڑھادی ہے اور سارے شہر نظام آباد میں سخت چوکسی اختیار کی جارہی ہے ۔ مقامی قائدین اور زخمیوں کے افراد خاندان نے خاطیوں کی فوری گرفتاری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور جنید کے بہتر علاج کیلئے موثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اس حملہ کے ذریعہ نظام آباد کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی پھر ایک بار کوشش کی گئی اور شرپسند عناصر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں بلکہ حالات پیدا کر ہیں ہے تاکہ کسی بھی طرح مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ کاروبار کو نشانہ بنانے کے بعد اب ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ روزگار کے مواقع بھی چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ع