نظام حیدرآباد کے بیش قیمت جواہرات کی دہلی کے نیشنل میوزیم میں نمائش، دنیا کا ساتواں بڑا جیکب ڈائمنڈ مرکز توجہ

,

   

حیدرآباد18مارچ(یواین آئی)تقریبا 12سال کے بعد قومی دارالحکومت نئی دہلی کے نیشنل میوزیم میں نظام حیدرآباد کے بیش قیمت جواہرات کی نمائش جاری ہے ۔پہلی مرتبہ 2001اور پھر 2007میں ان جواہرات کی نمائش کی گئی تھی۔ جواہرات کے کلکشن میں کف لنگس،شیروانیوں میں لگائے جانے والے بٹن،کڑے ،تاج پر لگائے جانے والے سرپیچ،بالیاں ،پگڑی ،زنجیر یں ،انگوٹھیاں،کمر بند،مختلف قسم کے ہار وغیر ہ شامل ہیں۔ان جواہرات کا استعمال نظام دکن ، ان کی بیویوں، بچوں اور پوتے ، پوتیوں نے کیا تھا۔یہ نایاب جواہرات دنیا بھرمیں کافی مشہور ہیں اور اپنی ایک خاص انفرادیت رکھتے ہیں۔ان جواہرات کی قیمت کااندازہ لگانامشکل ہے ۔ اس نمائش کے لئے مختلف سیکوریٹی ایجنسیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔ان میں میٹل ڈیٹکٹر،ایکسرے مشین بھی شامل ہیں۔مختلف قسم کے آلات بشمول سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں ۔ اس نمائش کی خاص بات جیکب ڈائمنڈ ہے جو سبھی کے لئے مرکوز توجہ بن گیا ہے ۔یہ ہیرا 185کیرٹ کا ہے جو سائز کے اعتبار سے دنیا کے ساتویں بڑے ہیرہ کے طورپر شمار کیاجاتا ہے ۔میوزیم کے ڈائرکٹر بی آر منی نے کہا کہ یہ ہیرا اپنے میں ایک عجوبہ ہے ،اس کو امپیرئیل ڈائمنڈ ،وکٹوریہ ڈائمنڈ بھی کہا جاتا ہے ۔چونکہ یہ کافی سفید اور شفاف ہے ، اسی لئے اس کو دی گریٹ وائٹ ڈائمنڈ بھی کہا جاتا ہے ۔یہ کافی خوب صورت ہیرا ہے ۔اس کی شفافیت اور اس کے کٹ کو ذہن میں رکھتے ہوئے جب اس کا موازنہ کوہ نور سے کیاگیا تو پتہ چلا کہ یہ کوہ نور سے بھی سائز میں دوگنا بڑا ہیرا ہے اور اس کی موجودہ طورپر قیمت 900 کروڑ روپئے ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہیرا دراصل جنوبی افریقہ کا ہے جو وہاں کی کمبرلے کان سے نکالا گیا تھا۔اس کو الکزینڈر مالکم جیکب نے آصف جاہ ششم نواب میر محبوب علی خان بہادرکو فروخت کیا تھا ،اسی لئے اس کا نام جیکب ڈائمنڈ پڑا ۔ آصف جاہ سابع نواب میر عثمان علی خان بہادر اس کو پیپر ویٹ کے طورپر استعمال کرتے تھے تاکہ لوگوں کی توجہ اس جانب نہ جاسکے ۔انہوں نے یہاں رکھے گئے زیورات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ یہ زیورات دراصل دکن اور شمالی ہند کے طرز کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں جو بیش قیمت پتھر تراش کرلگائے گئے ہیں ، وہ انفرادی نوعیت کے ہیں۔ان زیورات میں ہیرے ، پننے ،مانک اور نیلم جیسے قیمتی پتھروں کا استعمال جابجاکیاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیلم پتھر عموما کشمیر میں ملتا ہے ۔کئی زیورات میں خالص نیلم کے پتھروں کو لگایا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نظام کے زیورات میں استعمال ہونے والے زیادہ تر ہیرے اور قیمتی پتھر گولکنڈہ مائنس کے ہیں۔