ایک 13سالہ لڑکا جو ہندو ہے‘ ایک او رنابالغ لڑکی کی مبینہ عصمت ریز ی کے معاملے میں گرفتار کئے جانے کے بعد دونوں دائیں بازو گروپس کے ممبرس پولیس سے ”بات“ کرنے کے لئے گئے تھے۔
نوائیڈا۔ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روزاترپردیش کے نوائیڈا میں وشواہندو پریشد بجرنگ دل کارکنوں او رپولیس کے مابین جھڑپ کا واقعہ پیش آیا جس کی وجہہ سے بڑے پیمانے پر حراست عمل میں ائی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایک نابالغ لڑکا اورلڑکی کے عصمت ریزی کے کیس کے ضمن میں سیکٹر39پولیس اسٹیشن پر دائیں بازو کارکنان او رذمہ داران کے دوپہر میں پہنچنے کے بعد پیش ائے واقعہ میں پولیس کا ایک جوان بھی زخمی ہوا ہے۔
پولیس عہدیداروں کے بموجب ایک 17سالہ لڑکی کی مبینہ عصمت ریزی ایک 13سالہ لڑکے نے کی جو الگ کمیونٹی ہے‘ اور مذکورہ کارکنان پولیس اسٹیشن اس کیس کے متعلق ”بات چیت“ کے لئے پہنچے تھے۔
تاہم ان کا کہناہے کہ دونوں کے درمیان میں بحث ہوئی او رپولیس کے ساتھ جھگڑے میں اضافہ ہوا ہے۔ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ ”ایک تنظیم کے بعض ممبرس تحقیقاتی افیسر سے کیس کے ضمن میں بات کرنے کے لئے پولیس اسٹیشن پہنچے۔
بعض پولیس عہدیداروں کے ساتھ تنظیم کے کچھ ممبرس کی بحث ہوئی۔ اس معاملے پر ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے‘ قانونی کاروائی جاری ہے“۔ وی ایچ پی کے میڈیا انچارج راہول دوبے نے دعوی کیاہے کہ بعض کارکنان بشمول تنظیم کے سینئرعہدیدار بھی اس جھگڑے میں زخمی ہوئے ہیں۔
دوبے نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”ہمارے نوائیڈا یونٹ کنونیر کو گرفتار کرلیاگیاہے وہیں دیگرکارکنان کو پولیس نے تحویل میں رکھا۔ کنونیر ضمانت پر رہا ہوگئے اور دیگر بھی شام تک آزاد ہوجائیں گے“۔
ائی پی سی کی دفعہ 353کے تحت پولیس نے ایف ائی آر درج کیاہے۔ پی ٹی ائی کی نظر سے گذرنے والی ایف ائی آر میں ایک مقامی پولیس عہدیدار کی شکایت کی بنیاد پر 50-60نامعلوم افراد اور ایک نامزد فرد کے ذکر کیاگیاہے۔