نواح حیدرآباد میں اراضیات کی فروخت، حکومت کو 3319 کروڑ 60 لاکھ کی آمدنی

   

شراب کی دکانات کیلئے لائسنس پر بھی کروڑہا روپیوں کا حصول، شراب کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ
حیدرآباد۔20۔اگسٹ(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کو جاریہ ماہ کے اوائل میں 4اگسٹ2023 کو حیدرآباد کے نواحی علاقوں میں اراضیات کی فروخت سے 3319 کروڑ 60لاکھ روپئے کی آمدنی حاصل ہوئی تھی اور 4 سے 18 اگسٹ 2023کے دوران نئی شراب کی دکانات کے لائسنس کی درخواستوں کی فروخت سے 2639کروڑکی آمدنی ہوئی ہے۔ ریاست تلنگانہ کے 33 اضلاع میں نئے 2620 شراب کی دکانات کے لئے لائسنس کی اجرائی کے سلسلہ میں فروخت کی جانے والی درخواستوں سے ریاستی حکومت کو 2ہزار 639کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی ہے اور تشکیل تلنگانہ کے بعد سے ریاست میں لائسنس کے درخواست فارمس کی فروخت سے حاصل ہونے والی یہ سب سے بڑی آمدنی تصور کی جا رہی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے نئی شراب کی دکانات کے لئے لائسنس کی اجرائی کا فیصلہ کرتے ہوئے جاری کئے گئے اعلامیہ کے بعد نہ صرف ریاست تلنگانہ بلکہ پڑوسی ریاست آندھراپردیش ‘ کرناٹک ‘ مہاراشٹرا‘ مدھیہ پردیش‘کے علاوہ دیگر ریاستوں سے موصول ہونے والی 1لاکھ 31ہزار954 درخواستوں سے محکمہ آبکاری کو 2639کروڑ روپئے حاصل ہوئے ہیں۔ آئندہ دو سال کے لئے جاری کئے جانے والے ان لائسنس کے لئے وصول کی گئی درخواستوں کے ادخال کے لئے شراب کے تاجرین کا جو جوش و خروش دیکھا گیا ہے اس کی سابق میں کوئی مثال نہیں ملتی۔شہر حیدرآباد کے نواحی علاقوں شیری لنگم پلی اور شمس آباد میں شراب کی نئی دکانات کے لئے سب سے زیادہ درخواستیں وصول ہوئی ہیں اور درخواستوں کی وصولی کے سلسلہ میں عہدیداروں کا کہناہے کہ حکومت نے لائسنس کے لئے داخل کی جانے والی درخواستوں کے ساتھ ناقابل ادائیگی فیس مقرر کی تھی اسی لئے جنہیں لائسنس حاصل نہیں ہوگا انہیں رقم کی واپسی عمل میں نہیں لائی جائے گی لیکن اس کے باوجود پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں شراب کی دکانات کے لائسنس کے حصول کے لئے درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔سابق میں جب شراب کی دکانات کے لئے لائسنس کی اجرائی کے سلسلہ میں درخواستیں وصول کی گئی تھیں اس وقت 68ہزار درخواستیں وصول ہوئی تھیں جن کے ذریعہ ریاستی حکومت کو 1370کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی تھی ۔ ڈائریکٹر محکمہ آبکاری جناب مشرف فاروقی نے بتایا کہ 21 اگسٹ کو لائسنس حاصل کرنے والوں کا قرعہ کے ذریعہ انتخاب عمل میں لایا جائے گا اور انہیں پہلے مرحلہ کے آبکاری ٹیکس کی ادائیگی 21اور 22اگسٹ کو کرنی ہوگی جبکہ ان کی نئی دکانات کا آغاز یکم ڈسمبر 2023 سے ممکن ہوگاجو کہ 30 نومبر 2025 تک کے لئے کارکرد ہوں گی۔جناب مشرف فاروقی کے مطابق ریاست میں تجارتی و معاشی ترقی کے علاوہ دیگر سرگرمیوں کے اضافہ کے سبب شراب کے استعمال میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ ریاست کی ترقی کی دلیل ہے۔ریاست میں جاری کئے جانے والے 2620 شراب کی دکانات کے لائسنس میں 786 لائسنس محکمہ آبکاری اور حکومت نے نئی شراب پالیسی کے تحت محفوظ اور پسماندہ زمرہ کے لئے رکھے ہیں ۔