نڈا نے یہ بھی کہاکہ2023ایک تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ راجستھان میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی۔
جئے پور۔بی جے پی صدر جے پی نڈا نے کہاکہ کیوں کہ تمام پارٹیاں بشمول کانگریس اور متعدد علاقائی پارٹیاں ”فیملی پارٹیاں“ بن گئی ہیں اس لئے ہندوستان میں بی جے پی ہی واحد قومی پارٹی رہ گئی ہے۔
یہا ں پربی جے پی راجستھان اسٹیٹ ورکنگ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے کانگریس کو نشانہ بنایا اورالزام لگایاکہ جنھوں نے ہندوستان کے خلاف الزامات عائد کئے ہیں وہ اس میں چل رہے ہیں۔
نڈا نے یہ بھی کہاکہ2023ایک تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ راجستھان میں وزیر اعظم نریند ر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی۔ریاستی قیادت کو جن اکروش یاترا اور جن اکروش میٹنگوں کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں اس مشن اوراس طرح کے تحریکات کے تسلسل کوجاری رکھنا چاہئے۔
نڈا نے دعوی کیاہے کہ راجستھان میں اشوک گہلوٹ کی زیرقیادت کانگریس حکومت میں حالات بہت خراب ہے خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے اوردلتوں او رسائبر جرائم کے واقعات بھی بڑھے ہیں‘ اور مسلسل برقی‘ پٹرول او رڈیز ل کی قیمتوں میں اضافہ سے ریاست کے عام لوگ مشکلات میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی ”صرف ایک سیاسی جماعت نہیں ہے بلکہ ایک پارٹی ہے جو انسانی پہلو کے ساتھ سماجی تحفظات کے لئے کام کرتی ہے اورپورے ہندوستان اور پوری دنیا نے کرونا کے وقت میں پارٹی کے سماجی چہرہ کودیکھا ہے کیونکہ اس نے ملک بھر میں ضرورت مندوں کو کھانے‘ راشن‘ پانی وغیرہ کی فراہمی کی تھی“۔
بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے کانگریس کونشانہ بناتے پوئے نڈا نے الزام لگایاکہ ”کانگریس کونہیں جانتے ہے کہ راہول گاندھی کی سارے سفر میں کس کو جوڑا اور کس کوتوڑنا ہے۔ وہی لوگ جنھو ں نے ہندوستان کے خلاف نعرہ لگایا اور ہندوستان کے خلاف سازشیں کی ہیں وہ ان کے ساتھ چل رہے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ نریندر مودی حکومت نے راجستھان میں 22میڈیکل کالج دئے ہیں‘ وہیں دہلی ممبئی ایکسپرس وے اس کے ساری اضلاعوں کوترقی دلائی ہے ہر گھر نل اور گھر گھر جل ابھیان کے ذریعہ راجستھان کے بشمول ملک کے کروڑ ہا مکینوں کوپینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایاہے۔
بی جے پی کے قومی سکریٹری اورریاستی انچارج ارون سنگھ‘ ریاستی سربراہ ستیش پونیا‘ قومی نائب صدر واسندرا راجئے‘ قومی جنرل سکریرٹی اسٹیٹ شریک انچار وجئے راہاتکر‘ ریاستی جنرل سکریٹری تنظیمی چندرشیکھر اور دیگر سینئرقائدین بھی موجود تھے۔