نکی یادو قتل۔ عدالت نے کیس ڈائری پیش نہیں کرنے پر پولیس ہوئی برہم

,

   

کلیدی ملزم ساحل گہلوٹ نے 10فبروری کے روز کشمیری گیٹ کے قریب 23سالہ یادو کامبینہ طور پر گلہ گھونٹ دیاتھا۔
نئی دہلی۔دہلی کی ایک عدالت نے نکی یادو قتل معاملے میں کیس ڈائری کی عدم پیشکش پر پولیس پر برہمی کا اظہار کیا اورتحقیقات کرنے والے افیسر ائی او کو منگل کے روز دوبارہ پیش ہونے کا استفسار کیاہے۔

کلیدی ملزم ساحل گہلوٹ نے 10فبروری کے روز کشمیری گیٹ کے قریب 23سالہ یادو کامبینہ طور پر گلہ گھونٹ دیاتھا۔اور اسی دن ایک دوسری عورت سے شادی کرلی تھی۔ چاردنوں بعد یادو کی نعش دہلی کے مضافات میں متروں گاؤں میں گہلوٹ کے اپنے ایک دھابے کے فریج سے دستیاب ہوئی تھی۔

منگل کے روز میٹروپولٹین مجسٹریٹ (ایم ایم) پارس دلال برائے دوار کا عدالت نے ایک روز کے لئے گہلوٹ کے بشمول تمام چھ ملزمین کی عدالتی تحویل میں اضافہ کردیا۔

عدالت نے مشاہدہ کیاکہ ائی او اپنی عدم موجودگی کے ساتھ ایک سب انسپکٹر کو عدالت کی سنوائی میں شامل ہونے کے لئے مقرر کیاتھاکیس ڈائری کے بغیر عدالت میں پیش ہوئے تھے

۔ملزمین میں سے ایک لوکیش یادو کے وکیل انیرودھ یادو کا استدلال سننے کے بعد عدالت نے پولیس سے پوچھا کہ اس کے خلاف قتل او رسازش سے متعلق جرائم کیسے بنائے جاتے ہیں۔