نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی مذاکرات شروع کرے گا، غزہ سٹی پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے گا۔

,

   

شنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق، نیتن یاہو نے یہ نہیں بتایا کہ مذاکرات کیسے اور کہاں شروع ہوں گے۔

یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے حکام کو غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے “فوری مذاکرات” شروع کرنے کی ہدایت کی ہے، جب کہ غزہ شہر پر قبضے کے لیے فوجی منصوبے کی منظوری دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔

نیتن یاہو نے جمعرات کو فلسطینی انکلیو کے قریب ایک فوجی اڈے کے دورے کے دوران کہا، ’’میں غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے اور حماس کو شکست دینے کے لیے ائی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورسز) کے منصوبے کی منظوری دینے آیا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اسی وقت میں نے اپنے تمام مغویوں کی رہائی اور اسرائیل کے لیے قابل قبول شرائط پر جنگ کے خاتمے کے لیے فوری مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت کی۔

شنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق، نیتن یاہو نے یہ نہیں بتایا کہ مذاکرات کیسے اور کہاں شروع ہوں گے۔

اسرائیل کی وائی نٹ نیوز سائٹ نے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اس مرحلے پر کسی وفد کے دوحہ یا قاہرہ کے لیے روانہ ہونے کی توقع نہیں ہے۔

ایک اسرائیلی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شنہوا کو بتایا کہ نیتن یاہو اور ان کی سکیورٹی کابینہ جمعرات کی رات کو انکلیو کے سب سے بڑے شہر پر حملے کی حتمی منظوری دینے کے لیے بلائے گی۔

یہ اعلان فوج کی جانب سے 60,000 ریزروسٹوں کو متحرک کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیا اور کہا گیا کہ آنے والے دنوں میں مزید 20,000 کو بلایا جائے گا۔

حماس نے عارضی جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں حماس نے مصری اور قطری ثالثوں کی طرف سے عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پیش کی گئی تجویز پر اتفاق کیا تھا۔ اسرائیل نے ابھی تک عوامی سطح پر سرکاری ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔

دریں اثنا، نیتن یاہو نے اس ہفتے کے شروع میں یہ بھی کہا تھا کہ اسرائیل صرف اس صورت میں جارحیت ختم کرنے پر راضی ہو گا جب پانچ شرائط پوری ہو جائیں: حماس کی تخفیف اسلحہ، یرغمالیوں کی رہائی، غزہ کی غیر فوجی کارروائی، انکلیو پر اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول، اور وہاں روزمرہ کی زندگی چلانے کے لیے ایک غیر اسرائیلی ادارے کی تقرری، جس پر انہوں نے زور دیا کہ حماس یا فلسطینی اتھارٹی کو بین الاقوامی طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رات بھر غزہ شہر پر بمباری جاری رکھی اور دوسری جگہوں پر حملے کیے، جس میں کم از کم 70 افراد ہلاک اور 356 زخمی ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں اور فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 62,192 ہو گئی ہے، جب کہ 157,114 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔