نیتی آیوگ کا آج اجلاس، بائیکاٹ کرنے چیف منسٹر کے سی آر کا فیصلہ

,

   

ہوا کے سواء سب چیزیں ٹیکس کے دائرے میں، دودھ پر سے جی ایس ٹی واپس لیا جائے

حیدرآباد۔ 6 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے سی آر نے اتوار کو دہلی میں منعقد ہونے والے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ہوا کے سوا تمام چیزوں پر جی ایس ٹی نافذ کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کم از کم دودھ پر عائد کردہ جی ایس ٹی سے دستبرداری اختیار کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ آج پرگتی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹرنے کہا کہ مرکزی حکومت کی ریاستوں بالخصوص تلنگانہ سے ناانصافی کے خلاف وہ بطور احتجاج 7 اگست کو دہلی میں منعقد ہونے والے نیتی آیوگ اجلاس کا بائیکاٹ کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کھلا مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جدوجہد آزادی اور آزادی کے بعد ملک کی ترقی کے منصوبے تیار کرنے کے دوران چند لوگوں نے انگریزوں کی جانب سے ملک کو ترقی دینے کا دعویٰ کرتے ہوئے آزادی کی مخالفت کی تھی۔ اسی طرح تلنگانہ تحریک کے دوران چند لوگوں نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کی مخالفت کی تھی، تاریخ اس کی گواہ ہے۔ ملک اور ریاستوں کی ترقی کیلئے پلاننگ کمیشن آف انڈیا کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس سے پنج سالہ منصوبے تیار کئے جاتے تھے۔ اس کو ختم کرکے نیتی آیوگ بنایا گیا ہے، جس کی سفارشات پر مرکزی حکومت کوئی عمل نہیں کرتی۔ ہر وہ چیز جس کا غریب عوام سے تعلق ہے اس کو جی ایس ٹی ٹیکس کے دائرے میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ہوا کے سواء کوئی بھی چیز ٹیکس فری نہیں ہے۔ انہوں نے دودھ پر سے جی ایس ٹی ٹیکس ہٹا لینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ ایف آر بی ایم قواعد کے تحت ہی تلنگانہ حکومت قرض حاصل کررہی ہے۔ مگر مرکزی حکومت نے جاریہ مالی سال تلنگانہ کو حاصل ہونے والے قرض کو 54 ہزار سے گھٹاکر 25 ہزار کروڑ تک محدود کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈائیلاسیس کے مریضوں کیلئے خصوصی پنشن دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کی خوشی میں ریاستی حکومت کی جانب سے 75 قیدیوں کو رہا کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔ ن