وانکھیڈے‘ کاشف خان کاتعلقات روسی منشیات مافیا کے ساتھ۔ نواب ملک

,

   

وانکھیڈے جو متعدد الزامات کا پچھلے ہفتوں میں سامناکیاہے‘ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی منسٹر کے تازہ انکشاف پرکوئی ردعمل پیش نہیں کیاہے۔


ممبئی۔مہارشٹرا کے این سی بی منسٹر نواب ملک نے منگل کے روز نارکوٹیک کنٹرول بیور و زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڈے اور ایف ٹی وی سربراہ کاشف خان کے مبینہ روسی منشیات مافیا کے ساتھ تعلقات جو گوا سے کام کرتا ہے کا مورد الزام ٹہرایا اور منشیات کی جانچ کرنے والی ایجنسی سے جوابات کی مانگ کی ہے۔

ایک او رانکشاف کے ساتھ میڈیاسے بات کرتے ہوئے ملک نے کہاکہ این سی بی ممبئی کے دائرے اختیار میں گوا ریاست آتا ہے اور یہ ساری دنیاکو معلو م ہے کہ ”منشیات کی سیاحت‘‘ وہ مرکز ہے‘ مگر وہاں پر کچھ نہیں کیاجارہا ہے۔

ملک نے کہاکہ ”گوا میں روسی منشیات کے مافیا کا نارکوٹیک کے ساتھ لین دین ہے۔ گوا میں منشیات کے کاروبار پر کاشف خان کا کنٹرول ہے‘ مگر وہ وانکھیڈے کی ’خانگی فوج‘ کا حصہ ہے اور اب اسکو ڈھال دی جارہی ہے‘ انہوں نے اس کے خلاف بہت سارے مقدمات درج کئے ہیں اور ایک عدالت نے اس کو ”مفرور“ بھی قراردیاہے“۔

وانکھیڈے جو متعدد الزامات کا پچھلے ہفتوں میں سامناکیاہے‘ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی منسٹر کے تازہ انکشاف پرکوئی ردعمل پیش نہیں کیاہے۔

اس پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کروز شپ پر 2اکٹوبر کے روز پیش ائے این سی پی کے چھاپے سے قبل ایک دہلی نژادمخبر نے چندتصویریں اور کچھ لوگوں بشمول کاشف خان کی تفصیلات بھیجی تھیں۔

ملک نے کہاکہ ”یہ تصویریں کیران پی گوساوی اور وانکھیڈے کو بھیجی گئیں۔ کاشف خان اور دیگر شپ پر ریو پارٹی سے لطف اندوز ہورہے تھے مگر انہیں تحویل میں نہیں لیا اور اسو قت ”محفوظ راستے“ فراہم کیاگیا۔

کاشف خان کو کیو ں گرفتار نہیں کیاگیا اوراس سے پوچھ نہیں کی گئی‘ کیاوجہہ ہے اس کو تحفظ فراہم کرنے کی۔ اس کاجواب این سی بی کو دینا ہوگا“۔

انہوں نے یواے پی سے اپریٹ کرنے والے جس کا کوڈ نام’وائٹ دوبئی‘ ہے‘ اس ایک فرد کی طرف بھی انہوں نے اشارہ کیاجس کا نام خان او رگوساوی دونوں کی چیاٹس میں منظرعام پر آیاہے‘ مگر انہوں نے بعد میں مزیدتفصیلات پیش کرنے کا وعدہ کیاہے۔

ملک نے دعوی کیاہے کہ فی الحال خان گوا میں ہے اور وہ کئی معاملات میں مطلوب ہے مگر کیوں وانکھیڈے اس کو طلب نہیں کررہے ہیں اور اس سے پوچھ تاچھ نہیں کررہے ہیں اورمطالبہ کیاکہ این سی بی کی جانب سے ان تمام کے کال تفصیلات کی جانچ کی جانی چاہئے۔