وجے مالیا نے ضبط شدہ اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔

,

   

دلائل اور جوابی دلائل کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔

بنگلورو: مفرور شراب فروش وجے مالیا نے منگل کو کرناٹک ہائی کورٹ کے سامنے ایک عرضی دائر کی جس میں ضبط شدہ اثاثوں اور بقایا قرض کی تفصیلات طلب کی گئیں۔

دلائل اور جوابی دلائل کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔

وجے مالیا نے اپنی عرضی کے ذریعے اپنے قرض کے ڈیفالٹ کے سلسلے میں بینکوں سے اب تک ضبط کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات مانگی ہیں۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ بینکوں کو ان کی جانب سے پہلے سے وصول کی گئی رقوم پر سود وصول کرنا بند کرنا چاہیے۔

سینئر وکیل ساجن پوویہ نے عرض کیا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام (پی ایم ایل اے) ایکٹ کے تحت کارروائی کی وجہ سے مالیا کی جائیدادوں کو ضبط کیا گیا تھا، اور تقریباً 10,000 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا، “جو واجب الادا تھا اس سے زیادہ وصولی کر لی گئی ہے اور مالیا اب بینکوں سے آج تک کی گئی وصولی کے تفصیلی بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔”

انہوں نے عرض کیا کہ ریکوری سرٹیفکیٹ 11.5 فیصد سود کے ساتھ 6,203 کروڑ روپے کی وصولی کے لیے تھا۔ 16 جولائی 2021 کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے میڈیا بیان کے مطابق، برآمد شدہ رقم 7,181 کروڑ روپے تھی۔ وصولی کی کارروائی کے مطابق 10,040 کروڑ روپے کی وصولی کی گئی تھی۔

وکیل نے مزید نشاندہی کی کہ آفیشل لیکویڈیٹر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رقم کے مطابق بینکوں کا کنسورشیم پہلے ہی مقررہ رقم سے زیادہ وصول کر چکا ہے۔

رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران، جسٹس للیتا کنیگنتی، جو سنگل جج بنچ کی صدارت کر رہی تھیں، نے مالیا کی نمائندگی کرنے والے وکیل ساجن پووایا سے پوچھا، “آپ نے کمپنی کورٹ میں درخواست کیوں نہیں دائر کی؟ آپ رٹ پٹیشن کے ذریعے بینکوں سے اس طرح کی مالی تفصیلات کیسے مانگ سکتے ہیں؟”

عدالت کے سامنے بحث کرتے ہوئے سینئر وکیل ساجن پوویہ نے عرض کیا کہ ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرنا مالیا کا آئینی حق ہے۔

ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ مالیا توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں حاضر ہونے میں ناکام رہے ہیں۔ وہ ملک بھر میں ہونے والی مختلف عدالتی کارروائیوں میں بھی پیش نہیں ہوئے تھے۔ ایسے میں عدالت نے سوال کیا کہ وہ رٹ پٹیشن دائر کرنے کا حق کیسے دعویٰ کر سکتا ہے؟

بینکوں کی طرف سے بحث کرتے ہوئے سینئر وکیل وکرم ہیلگول نے عرض کیا کہ مالیا ملک سے فرار ہو کر بھگوڑے ہو گئے ہیں۔ اگر وہ واقعی بے قصور تھے تو انہیں ہندوستان واپس آکر عدالتی عمل میں حصہ لینا چاہئے تھا۔ اس کے بجائے، وہ عدالت کے سامنے صرف اس وقت پیش ہوتا ہے جب یہ اس کے لیے مناسب ہو۔

فاضل جج نے بینکوں کے وکیل کو اپنے اعتراضات داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔