وزرات صحت غزہ”یومیہ ایک دو ڈاکٹرس اور ہر تین دن میں ایک صحافی کی ہلاکت“۔

,

   

اکتوبر 2023 کے بعد سے، غزہ میں کم از کم 252 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں، جو حالیہ تاریخ میں پریس ورکرز کے لیے سب سے مہلک ادوار میں سے ایک ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جو غزہ میں جاری تنازعے میں انسانی تعداد کو ظاہر کرتے ہیں۔

بدھ، 8 اکتوبر کو شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، ہر روز اوسطاً دو طبی کارکن مارے جاتے ہیں، ہر تین دن میں ایک صحافی اور ہر پانچ دن میں ایک سول ڈیفنس کا کارکن۔ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے تقریباً 232 شہری روزانہ زخمی ہوتے ہیں، جن میں اکثر کٹنے، فالج یا بینائی سے محروم ہونے کے واقعات ہوتے ہیں۔

اکتوبر 7 سال2023 سے، وزارت نے کہا کہ 1,722 ہیلتھ ورکرز ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے صرف 14 جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز روزانہ غزہ کے صحت کے نظام پر ایک سے زیادہ حملے کرتی ہیں، جس سے رسد کی شدید قلت کے درمیان طبی دیکھ بھال تک رسائی میں مزید کمی واقع ہوتی ہے۔

اکتوبر 2023 کے بعد سے، غزہ میں کم از کم 252 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں، جو حالیہ تاریخ میں پریس ورکرز کے لیے سب سے مہلک ادوار میں سے ایک ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی میں 271 چھاپے مارے جس میں 126 افراد ہلاک ہوئے۔ گزشتہ دو سالوں میں کل مرنے والوں کی تعداد کم از کم 67,183 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ تقریباً 169,841 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

بیان میں اس صورتحال کو “تباہ کن” قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ہسپتال کام کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور ہزاروں خاندان بے گھر ہیں۔ اس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ احتساب کو یقینی بنائے اور غزہ کے صحت اور سول نظام کی تعمیر نو میں مدد کرے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں امن کے کسی بھی منصوبے میں جوابدہی، انسانی حقوق کے تحفظ اور علاقے سے آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت ہونی چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انصاف اور شفافیت کے بغیر طویل مدتی امن غیر یقینی رہے گا۔