وزیرداخلہ اور کمشنر پولیس کی ہدایات نظرانداز، پولیس مظالم جاری

,

   

شیخ پیٹ میں روزہ دار نوجوان پر ہوم گارڈ کا حملہ ۔ منڈی میر عالم میں ایک نوجوان لاٹھی سے حملہ میں شدید زخمی
میرچوک کے کانسٹبل اور گولکنڈہ کے ہوم گارڈ کی معطلی کے احکام جاری

حیدرآباد ۔28 ۔ اپریل(سیاست نیوز) لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کرنے کے بہانے پولیس کے ظلم و زیادتیوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں محکمہ پولیس میں ڈسپلن شکنی کی روایت عام ہوگئی ہے چونکہ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے چند دن قبل اپنے پیغام میں یہ کہا تھا کہ لاک ڈاؤن پر عمل آوری کے دوران عوام کے ساتھ سختی نہ برتی جائے اور ان پر لاٹھیاں نہ برسائی جائیں ۔ اتنا ہی نہیں وزیر داخلہ محمد محمود علی نے یہ تیقن دیا تھا کہ پولیس ملازمین ڈیوٹی انجام دینے کے دوران عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کا سلسلہ ختم کردیں گے لیکن اس کے برخلاف شہر حیدرآباد میں پولیس نے عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان کے ساتھ ظلم و زیادتی کر رہی ہے۔ 28 اپریل کو دو ایسے واقعات پیش آئے ہیں جس سے حیدرآباد پولیس کی ساکھ متاثر ہی نہیں ہوئی ہے بلکہ ماتحتوں کی جانب سے اعلیٰ عہدیداروں کے احکام کی خلاف ورزی کا بھی انکشاف ہوا۔ منگل کی دوپہر علاقہ کوٹلہ عالیجاہ ، منڈی میر عالم سے ایک نوجوان گزر رہا تھا کہ ایک پولیس کانسٹبل نے اس پر لاٹھی سے حملہ کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ 19 سالہ ارباز کو میر چوک پولیس اسٹیشن سے وابستہ پولیس کانسٹبل سی ایس سدھاکر نے اسے نشانہ بناتے ہوئے اس کے سر پر لاٹھی سے وار کردیا جس کے نتیجہ میں شدید طورپر زخمی ہوگیا ۔ ارباز کو دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اسے ابتدائی طبی مدد کے بعد واپس بھیج دیا۔ یہ واقعہ رونما ہوئے اندرون چند گھنٹے شہر کے مصروف ترین علاقہ شیخ پیٹ ٹولی چوکی کے پاس بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس میں ایک ہوم گارڈ نے ایک مسلم نوجوان 19 سالہ محمد جنید جو حالت روزہ میں تھا اناج کی تقسیم کے لئے جانے کے دوران اس سے بحث و تکرار کی اور بعد ازاں اسے شدید طور پر اس پر حملہ کردیا اور اسے زخمی کردیا۔ جنید کو وہاں کے مقامی دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں پر اسے چہرہ پر ٹانکے دیئے گئے ۔ پولیس کے ظلم و زیادتی کے دو واقعات سوشیل میڈیا پر عام ہوجانے اور پولیس کی اس کارروائی پر ٹوئیٹر اور فیس بک پر عوام کی جانب سے سوال کئے جانے پر پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے اس ضمن میں مجبوراً میر چوک پولیس اسٹیشن سے وابستہ ایک کانسٹبل سدھاکر کو معطل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ گولکنڈہ پولیس اسٹیشن سے وابستہ ہوم گارڈ ہنمنتو کو بھی نوجوان پر حملہ کرنے کے الزامات کے پیش نظر اسے بھی معطل کردیا ہے جبکہ انسپکٹر گولکنڈہ کو چارج میمو جاری کیا گیا ہے۔ دو دن قبل پولیس کمشنر نے مغلپورہ پولیس اسٹیشن سے وابستہ سب انسپکٹر چندرا مولی کو عوام سے گالی گلوج اور بدسلوکی کرنے پر تبادلہ کرتے ہوئے ہیڈکوارٹر سے اٹیچ کردیا تھا ۔ واضح رہے کہ عوام لاک ڈاؤن سے پریشان ہیں اور اپنی ضروری اشیاء کیلئے مکان سے باہر نکل رہی ہیں لیکن پولیس نے انہیں نشانہ بناتے ہوئے مارپیٹ کر کے خوف و دہشت کا ماحول پیدا کر رہی جس کی وجہ سے عوام میں ناراضگی پیدا ہورہی ہے۔