مرکزی حکومت نے منگل کو اس قانون کو مطلع کیا جسے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔
نئی دہلی: چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی تین ججوں کی بنچ 16 اپریل کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرے گی۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق، جسٹس سنجے کمار اور کے وی وشواناتھن بھی درخواستوں کی سماعت کے لیے بنچ کا حصہ ہیں۔
مرکز نے منگل کو عدالت عظمیٰ میں ایک کیویٹ داخل کیا اور اس معاملے میں کوئی حکم جاری کرنے سے پہلے سماعت کی درخواست کی۔
ایک فریق کی طرف سے ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں کیویٹ دائر کیا جاتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسے سنے بغیر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے۔
10 سے زیادہ درخواستیں، بشمول سیاست دانوں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے ائی ایم پی ایل بی) اور جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے، نئے نافذ کردہ قانون کی صداقت کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں۔
مرکزی حکومت نے منگل کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو مطلع کیا جسے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔