ولادیمیر پوٹن کی صدارت کی پانچویں میعاد کا آغاز

   

ماسکو: ایک شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ پوٹن کی پانچویں مدت صدارت کا آغاز ہوگیا ہے اور وہ مزید چھ برس اس عہدہ پر براجمان رہیں گے۔ 71 سالہ پوٹن ملکی سیاسی منظر نامے پر حاوی ہیں اور عالمی سیاست میں بھی ’اہم کردار‘ ادا کر رہے ہیں۔صدر ولادیمیر پوٹن نے آج بروز منگل کریملن میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران نئی چھ سالہ مدت صدارت کا حلف اٹھا لیا ہے۔ امریکہ اور مغربی ممالک نے اس تقریب کا بائیکاٹ کیا جبکہ صدر پوٹن نے کہا ہیکہ وہ مغرب کے ساتھ جوہری مذاکرات کے حوالے سے ان کے ’’’دروازے کھلے‘‘ ہیں۔ صدر پوٹن 1999 سے صدر یا وزیر اعظم کے طور پر اقتدار میں ہیں۔ 71 سالہ پوٹن ملکی سیاسی منظرنامے پر ہاوی ہیں لیکن بین الاقوامی سطح پر وہ اس وقت مغربی ممالک اور امریکہ کے ساتھ ‘یوکرین کے جنگی میدان‘ میں مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صدر پوٹن الزام عائد کرتے ہیں کہ امریکہ اور یورپی ممالک روس کو شکست دینے اور اس کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کوشش کیلئئے یوکرین کو استعمال کر رہے ہیں۔ صدر پوٹن نے حلف اٹھانے کے بعد روس کی سیاسی اشرافیہ سے کہا کہ وہ مغرب کے ساتھ بات چیت کے دروازے بند نہیں کر رہے ہیں بلکہ مغربی ممالک کو روس کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے خود فیصلہ کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مغرب کے ساتھ اسٹریٹجک جوہری استحکام پر بات چیت بھی ممکن ہے لیکن یہ صرف برابری کی بنیاد پر ہی ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا، ”ہم متحد اور عظیم لوگ ہیں اور ہم سب مل کر ہی تمام رکاوٹوں کو دور کریں گے۔ ہم ہر وہ چیز زندہ کریں گے، جس کا ہم نے منصوبہ بنایا ہے۔ ہم مل کر فتح حاصل کریں گے۔‘