وکلاء برادری کے تحفظ کیلئے عنقریب قانون سازی : کے ٹی آر

   

ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل پر اظہار افسوس، ملزم کو پارٹی سے معطل کرنے کا اعلان
حیدرآباد: ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے ریاست میں وکلاء برادری کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے نیا قانون وضع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد ایڈوکیٹس پروٹیکشن ایکٹ کو منظوری دی جائے گی جس کے ذریعہ وکلاء برادری کو مختلف انداز کی ہراسانی اور حملوں سے بچایا جاسکے گا۔ پدا پلی ضلع میں حال ہی میں ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل کے پس منظر میں کے ٹی آر کا یہ اعلان اہمیت کا حامل ہے۔ ایم ایل سی گریجویٹ نشستوں کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں کے ٹی آر نے وکلاء کے جلسہ سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر کے وکلاء کی نمائندگی پر وہ نئے قانون کے مسئلہ کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے رجوع کریں گے تاکہ بہت جلد قانون سازی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل سے کافی صدمہ پہنچا ہے ۔ مجھے یہ بات تسلیم کرنے میں کوئی جھجک نہیں کہ ملزم ٹی آر ایس لیڈر ہے۔ ہم نے اسے فوری معطل کردیا ہے ۔ قتل کے معاملہ میں ملوث ہونے کی اطلاع ملتے ہی پارٹی نے کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریاست میں امن و ضبط کی صورتحال کو قابو میں رکھنے میں سنجیدہ ہیں۔ پولیس سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ قانون کے مطابق خاطیوں کو سزا دلانے کی کوشش کریں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ متاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے گا ۔ انہوں نے وکلاء کو تیقن دیا کہ مختلف سرکاری محکمہ جات کے اسٹانڈنگ کونسل کی حیثیت سے گزشتہ دس سال سے زائد سے خدمات انجام دینے والے وکلاء کی جگہ نئے تقررات کئے جائیں گے۔ انہوں نے نئے اسٹانڈنگ کونسلس کے تقررات کے مسئلہ کو شخصی طور پر حل کرنے کا تیقن دیا۔ چیف منسٹر سے نمائندگی کرتے ہوئے اس معاملہ کی یکسوئی کی جائے گی ۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران وکلاء کی خدمات کی ستائش کی ۔ اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی امیدوار وکلاء کی بھلائی کیلئے حکومت کی جانب سے 100 کروڑ کی منظوری کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے فیصلے کا کریڈٹ بی جے پی کے امیدوار کس طرح لے سکتے ہیں۔ انہوں نے وکلاء برادری سے اپیل کی کہ وہ ٹی آر ایس کے حق میں ووٹ کا استعمال کریں۔