وہان میں امریکی فوج کے وفدپر کرونا وائرس کا الزام عائدکرنے کی چین کی جانب سے کوشش

,

   

بورس جانسن کے مشیروں کا کہنا ہے کہ بیجنگ اپنے معاملات میں جو اعداد وشمار پیش کئے ہیں وہ چالیس سے کم ہوسکتے ہیں۔

کرونا وائرس کے متعلق چین کی بدگمانیوں سے برہم منسٹرس نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ کمیونسٹ برسراقتدار چین سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے۔

وزیراعظم نے زوردیا ہے کہ وہ یوکے کے لئے 5جی نٹ ورک کی تیاری میں ٹکنالوجی ہوائی کے ساتھ معاملے پر روک لگادے
کرونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران بورس جانسن کے قریبی ساتھیوں نے متنبہ کیاہے چین کے برتاؤ کے پیش نظر تعلقات پر نظرثانی کریں

سینئر وزرا کا خیال ہے کہ جب تک بحران کا خاتمہ نہیں ہوجاتا ہے کہ تب تک خطرہ برقرار ہے اور انہیں کمیونسٹ سوپر اسٹیٹ کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات پر فوری طور سے جائزہ لینے کی مانگ کی ہے۔

ایسا اس لئے ہوا ہے کیونکہ وزیراعظم کو نئی کابینہ کے دباؤ کا سامنا ہے جو برطانیہ کے ساتھ 5جی نٹ ورک کی تیاری کے لئے چین کی ٹکنالوجی کمپنی ہوائی سے معاہدہ روکنے کے لئے کہاجارہا ہے۔ وائرس کے متعلق چین کی کمیوانسٹ پارٹی کی جانب سے غلط جانکاری پر حکومت کے اعلی حکام میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔

بڑے پیمانے پر طبی سازوسامان کی درآمد پر تحدیدات اور جانوروں کے حقوق کی پامالی کے الزامات کاماہرین کی جانب سے وباء کے پھیلنے کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔

امریکی فوج کے ذریعہ وہان میں وائرس کو پھیلنے کے جھوٹے الزامات کی کوشش کے سبب ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ایک مخصوص قسم کی الجھن ہے۔ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ”یہاں پر غیر ضروری غلط جانکاری دی جارہی ہے جو ناقابل قبول ہے۔

وہ (چین کی حکومت)جانتے ہیں کہ وہ غلط ہیں اور اس وباء کے خود ذمہ دار ہیں مگر جھوٹ پھیلارہے ہیں“۔

بورس جانسن کے مشیروں کا کہنا ہے کہ بیجنگ اپنے معاملات میں جو اعداد وشمار پیش کئے ہیں وہ چالیس سے کم ہوسکتے ہیں۔اور کوئی نہیں مانتا ہے کہ چین اپنی اقتصادی طاقت کو عالمی وباء کے دوران تعمیر کرنے کے لئے دنیا بھر کے مملک کی جانب سے ”پیش کی جانے والی مدد“ کوتسلیم نہیں کررہا ہے۔

ایک او رذرائع کا کہنا ہے کہ ”اگر یہ معاہدہ ختم ہوجاتا ہے تو اس کو دوبارہ جوڑا نہیں جاسکے گا“۔ جبکہ ایک اور کا کہنا ہے ”اعلی قائدین کی برہمی حق بجانب ہے“