ویب سیریز ’تانڈؤ‘ بنانے والوں کو گرفتاری سے قبل ضمانت کی ممبئی ہائی کورٹ نے دی منظوری

,

   

ممبئی۔ تانڈو ویب سیریز کے ہدایت کار علی عباس ظفر‘ پروڈیوسر ہیمانشو مہرا‘ امیزان مشمولات سربراہ اپرنا پروہت اور رائٹر گوراؤ سولنکی اترپردیش سے قبل از گرفتاری ضمانت کے اہل بنایاہے۔

امیزان پرائم پر جاری کی گئی ویب سیریز’تانڈؤ‘ میں ہندو دیوی دتاؤں کو خراب انداز میں مبینہ طور پر پیش کرنے پر انفارمیشن ٹکنالوجی اور انڈین پینل کورٹڈ کے مختلف دفعات کے تحت اترپردیش میں حضرت گنج پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے کچھ دنوں بعد جسٹس پی ٹی نائیک نے تین ہفتوں کی ٹرانزٹ ضمانت قبل از گرفتاری دی ہے۔

درحقیقت یوپی پولیس اس کیس کی جانچ کے لئے ممبئی پہنچی تھی۔مذکورہ چارملزمین جس کی نمائندگی سینئر وکیل اباد پونڈا اور ایڈوکیٹ انکیت نکم نے دلائل پیش کئے کہ ان کے موکلین کو موجودہ ایف ائی آر میں بغیر کسی رول کے ازادنہ طور پر ان کو تفویض کئے بغیر غلط انداز میں شامل کیاگیاہے اور اس کی وجہہ سے انہیں گرفتاری سے قبل ٹرنزٹ ضمانت چار ہفتوں کے لئے دی جانی چاہئے۔

اپنی درخواست میں انہوں نے کہاکہ مذکورہ ایف ائی آر میں ویب سیریز کے حوالے سے ایسی کوئی مثال نہیں پیش کی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دیوی یا دیوتاؤں کی بے ہودہ انداز میں پیش کیاگیاہے۔

انہوں نے مزید دعوی کیاکہ ان کے موکلین کے ساتھ بے ہودہ سلوک کیاجارہا ہے۔ درخواست میں لکھا ہے کہ ”یہ تسلیم کیاجارہا ہے کہ درخواست گذار جو ہیں وہ بے قصور ہیں اور ان کے ساتھ بے ہودہ سلوک کیاجارہا ہے۔

ایسا بھی کہاجارہا ہے کہ مذکورہ درخواست گذار جو ہیں نے ایف ائی آر میں لگائے گئے الزامات کے طور پر ایسا کوئی جرم نہیں کیاہے“۔ ان پر 153اے‘295‘505(1)‘اور(502)(2) اور 469ائی پی سی اورائی ٹی ایکٹ2000کے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے‘ تاہم ایف ائی آر میں شامل دفعات میں سے کوئی بھی دفعہ ان پر لاگو نہیں ہوتی ہے