ویڈیو۔مقدس شہر مدینہ میں سوامی پریمانند کے لئے دعا کرتے ہوئے مسلم نوجوان کا ویڈیو ہوا وائرل

,

   

انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر دیکھیں کہ انسان صرف ان کا مذہب نہیں ہے۔

اتر پردیش کے پریاگ راج سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم نوجوان سفیان نے مقدس شہر مدینہ میں ورنداون کے ایک قابل احترام سنت پریمانند مہاراج کی صحت یابی اور اچھی صحت کے لیے دعا کی۔

سفیان کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ اللہ سے دعا کر رہے ہیں کہ وہ ولی کی صحت بحال کرے تاکہ وہ اپنے عقیدت مندوں کی رہنمائی کرتے رہیں۔

سفیان نے اس بات پر زور دیا کہ ایک اچھا انسان ہونا مذہبی خطوط سے بالاتر ہے، جو انسانیت کے جوہر اور ہندوستان کی گنگا جمونی ثقافت کی عکاسی کرتا ہے، جو بقائے باہمی اور باہمی احترام کو اہمیت دیتا ہے۔

ویڈیو میں سفیان کہتے ہیں، “ہم ہندوستان سے ہیں، ہم انکو جیسے کرتے ہیں، سچے انسان ہیں یہ۔ ہم جاگے سے ہے جہاں گنگا یمنا بتاتے ہیں”۔ (میں ہندوستان سے ہوں، میں اسے پسند کرتا ہوں، وہ ایک اچھا، سچا انسان ہے۔ میں اس جگہ سے ہوں جہاں سے گنگا اور جمنا بہتی ہیں۔”

انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر دیکھیں کہ انسان صرف ان کا مذہب نہیں ہے۔

’’لوگ صرف ہندو اور مسلمان نہیں ہیں، میں یہاں کھڑا ہوں، اس ہندو بھائی کے لیے دعا کر رہا ہوں۔‘‘

سنت پریمانند مہاراج، حالیہ دنوں میں، گردے سے متعلق صحت کے مسائل سے گزر رہے ہیں، فی الحال زیر علاج ہیں۔

پرامن بقائے باہمی کے ایک اور مظاہرے میں، اگست میں، مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک 26 سالہ عارف خان چشتی نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں حصہ ڈالنے کے لیے اپنا گردہ اسی مبلغ کو عطیہ کرنے کی پیشکش کی تھی۔

“میں نے ایک ریل دیکھی جس میں مہاراج جی نے خواجہ معین الدین چشتی اجمیری اور امیر خسرو کے بارے میں اس قدر احترام کے ساتھ بات کی تھی، اس نے مجھے متاثر کیا کہ وہ ایسے وقت میں بھائی چارے کے لیے کام کر رہے تھے جب نفرت آسانی سے بھڑک جاتی ہے۔ اس جذبے کو زندہ رکھنے کے لیے ان کی لمبی زندگی ضروری ہے،” چشتی نے کہا تھا کہ ان کی زندگی “روحانی گرو کی زندگی سے بڑی نہیں ہے۔”