سٹریٹ لائٹس کی خرابی کے باعث فلائی اوور کا ایک بڑا حصہ مسافروں کے لیے خطرناک ڈارک زون بن گیا۔
حیدرآباد: آرام گڑھ تا زو پارک فلائی اوور جو حیدرآباد کا دوسرا سب سے طویل فلائی اوور ہے جمعرات کی رات خراب اسٹریٹ لائٹس کی وجہ سے اندھیرا ہوگیا۔
خرابی کے باعث فلائی اوور کا ایک بڑا حصہ مسافروں کے لیے خطرناک ڈارک زون بن گیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی فلائی اوور کا ایک حصہ اندھیرا ہو گیا تھا۔
بہت سے لوگ حیدرآباد کے آرام گڑھ سے زو پارک فلائی اوور تک جانے سے گریز کرتے ہیں۔
بہت سے مسافر پہلے ہی فلائی اوور کو استعمال کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ یہ زو پارک سے شروع ہوتا ہے اور آرام گڑھ پر ختم ہوتا ہے، جس سے ان لوگوں کو کوئی آپشن نہیں ملتا جو دونوں علاقوں کے درمیان کی جگہوں پر جاتے ہیں۔
سٹریٹ لائٹس کی مسلسل خرابی کے باعث زیادہ لوگ فلائی اوور سے گریز کر رہے ہیں تاکہ حادثات کا خطرہ کم ہو سکے۔
اس کے علاوہ، آرام گڑھ چوراہے پر سگنل زو پارک سے آنے والے مسافروں کے لیے ایک اور تکلیف کا باعث بن رہا ہے، چاہے وہ فلائی اوور کا استعمال کر رہے ہوں یا اس کے نیچے والی سڑک۔ سگنل کا دورانیہ صرف چند سیکنڈ ہے جس سے چوراہے پر ٹریفک کی بھیڑ بڑھ رہی ہے۔
دوسرا بڑا فلائی اوور توجہ کی ضرورت ہے۔
حیدرآباد میں آرام گڑھ تا زو پارک فلائی اوور کا 6 جنوری کو چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی نے افتتاح کیا۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
تاہم، طویل انتظار کے باوجود، مسافروں کو یا تو کم سگنل کے وقت یا فلائی اوور کے اکثر رات کے وقت اندھیرا ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
اس کے علاوہ ریمپ کی تعمیر کی سست پیش رفت آرام گڑھ، شاستری پورم، کالاپتھر، دارالعلوم، شیورامپلی اور حسن نگر جیسے علاقوں میں ٹریفک کی بھیڑ میں متوقع آسانی فراہم کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔
یہ دیکھنا باقی ہے کہ حکام حیدرآباد کے آرام گڑھ تا زو پارک فلائی اوور پر مسافروں کو درپیش مسائل کو کیسے حل کرتے ہیں۔