کلکتہ۔ پولیس کے بموجب جمعرات کے روز ریاستی سکریٹریٹ نابانا کی طرف بڑھنے کے مقصد سے پولیس بریکٹس ہٹانے کی کوشش کرنے والے بھگوا پارٹی کارکنوں اور مغربی بنگال میں تصادم کاواقعہ پیش آیاہے۔
ریاست میں ”ابتر“ نظم ونسق کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کلکتہ سے ہواڑپ تک ہزاروں بی جے پی ورکرس نے ممتاکی مارچ شروع کیاتھا
.@BJP4Bengal have reached out to their thug counterparts from all over India to try and burn down Bengal. Is this how the @BJP4India responds to ‘burning’ questions, @narendramodi ji? #BJPSeDeshBachao pic.twitter.com/Vxhi2u37Fw
— Sobhandeb Chattopadhyay (@SobhandebChatt1) October 8, 2020
ضلع ہواڑہ کے سنترہ گاچی میں بی جے پی ورکرس پر پولیس جوانوں کی جانب سے لاٹھی چارج‘ آنسو گیس اور پانی کے فواروں کا استعمال کیا گیا‘
جس میں بی جے پی کے ریاستی نائب صدر راجو بنرجی اور ایم پی جیوتر موئی سنگھ مہاتو زخمی ہوگئے ہیں
کلکتہ کے ہسٹنگ علاقے میں بھی پولیس نے لاٹھی چارج کیاہے۔
بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ چار بڑی ریالیاں جس میں کلکتہ اور ہواڑہ سے بالترتیب دو دو ریلیاں ضلع ہواڑہ کے شبیر پور میں نابانا کی طرف بڑھیں۔
برسراقتدار ترنمول کانگریس حکومت نے ریاست میں چہارشنبہ وبائی ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پروگرام کو اجازت دینے سے انکار کردیاتھا
او رکہاکہ جمہوری ریالی”اجازت کے زمرے“ میں آنے والوں کو 100شامل ہونے والوں کے ساتھ منظوری دی جائے گی۔
اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے ”صفائی“ کے لئے 8اکٹوبر سے دو دنوں کے لئے نابانا کوبند رکھنے کا بھی اعلان کیاتھا۔
تصادم کے فوری بعد ٹوئٹر پر بی جے پی سی دیش بچاؤ ہیش ٹیگ سرفہرست ٹرینڈ کررہا تھا۔ سوشیل میڈیاپر بی جے پی ورکرس کے پولیس جوانوں پر پتھر برسانے اور پولیس لاٹھی چارج‘
پانی کے فواروں کے استعمال پرمشتمل ویڈیوز سوشیل میڈیاپر تیزی کے ساتھ گشت کرنے لگے