ہارورڈ نے 21 اپریل کو یونیورسٹی کی قیادت، نظم و نسق اور داخلہ کی پالیسیوں میں تبدیلی کے لیے انتظامیہ کے مطالبات پر مقدمہ دائر کیا۔ تب سے، یونیورسٹی ٹرمپ ایڈمن کے ساتھ تعطل کا شکار ہے۔
واشنگٹن: جیسے ہی ٹرمپ بمقابلہ ہارورڈ تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، امریکی انتظامیہ وفاقی ایجنسیوں سے یونیورسٹی کے ساتھ تقریباً 100 ملین امریکی ڈالر کے معاہدے منسوخ کرنے کو کہہ رہی ہے۔
پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، منگل 27 مئی کو انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ حکومت نے آئیوی لیگ اسکول کے لیے 2.6 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی فیڈرل ریسرچ گرانٹس کو منسوخ کر دیا ہے، جس نے اپنی متعدد پالیسیوں میں تبدیلی کے لیے انتظامیہ کے مطالبات کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔
جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن کی طرف سے ایک مسودہ خط ایجنسیوں کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لیں اور متبادل وینڈرز تلاش کریں۔ عہدیدار نے بتایا کہ انتظامیہ منگل کو خط کا ایک ورژن بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اندرونی بات چیت کی وضاحت کی۔
نیویارک ٹائمز نے سب سے پہلے اس خط کی اطلاع دی۔
ٹرمپ بمقابلہ ہارورڈ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کی سب سے قدیم اور امیر ترین یونیورسٹی کے ساتھ شدید تصادم میں ہارورڈ کے خلاف تنقید کی ہے اور اسے لبرل ازم اور سام دشمنی کا گڑھ قرار دیا ہے۔
ہارورڈ نے 21 اپریل کو انتظامیہ کی طرف سے یونیورسٹی کی قیادت، نظم و نسق اور داخلہ کی پالیسیوں میں تبدیلیوں کے مطالبات پر مقدمہ دائر کیا۔ اس کے بعد سے انتظامیہ نے اسکول کی وفاقی فنڈنگ میں کمی کر دی ہے، بین الاقوامی طلباء کے اندراج کو روکنے کے لیے حرکت میں آئی ہے اور اس کی ٹیکس سے مستثنی حیثیت کو خطرہ میں ڈال دیا ہے۔
انتظامیہ نے 9 ایجنسیوں میں تقریباً 30 کنٹریکٹس کی نشاندہی کی ہے جس کی منسوخی کا جائزہ لیا جائے گا، انتظامیہ کے ایک اور اہلکار کے مطابق جو عوامی طور پر بات کرنے کا مجاز نہیں تھا اور اس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ تفصیلات فراہم کیں۔ معاہدوں کی کل تعداد تقریباً 100 ملین ڈالر ہے، جس میں محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے اہلکاروں کی ایگزیکٹو ٹریننگ بھی شامل ہے۔
معاہدہ کرنے والی ایجنسیوں کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ وہ انہیں فوری طور پر نہ روکیں بلکہ ہارورڈ کے علاوہ کسی دوسرے وینڈر میں منتقلی کا منصوبہ بنائیں۔
خط صرف ہارورڈ کے ساتھ وفاقی معاہدوں پر لاگو ہوتا ہے نہ کہ اس کے باقی ریسرچ گرانٹس پر۔