ٹرمپ کی جانب سے حملے کے انتباہ کے بعد ایران’کسی بھی خطرہ سے نمٹنے‘ کے پوری طرح تیار

,

   

تہران نے کہاکہ بڑے تنازعہ کا سامنا ہونے پر ٹرمپ کی جانب سے ایرن کو ”حملے“ کی دھمکی کے کسی بھی امریکی خطرہ کا موثر جواب دیاجائے گا
تہران۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بڑے پیمانے پر کشیدگی پیدا ہونے کے پر ”تباہی“ کی وارننگ کے بعد ایران کی خارجی وزرات کے ایک ترجمان نے کہاکہ وہ امریکہ کسی بھی خطرے کا منھ توڑ جواب دیں گے۔

ہفتہ کے روز ایک نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم سے بات کرتے ہوئے ترجمان عباس موسوی نے بتایا کہ”ایران کی سرحد پر کسی قسم کی خلاف ورزی کو ہم برداشت ہیں کرسکتے۔امریکہ کے کسی بھی خطرے او رحملے کا ہم منھ توڑ جواب دیں گے“۔

ایران کے ساحل ے قریب امریکہ غیر انسانی نگران کار ڈرون کو ایرانی میزاء کے ذریعہ جمعرات کے روز مار گرائے جانے کے بعد سے تہران اورواشنگٹن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیاہے۔

تہران نے کہاکہ ڈرون اس کے حدود میں تھا اس لئے مارگرایا ہے او رواشنگٹن نے کہاکہ وہ بین الاقوامی فضائیہ میں تھا۔ موسی نے کہاکہ ”امریکی عہدیداروں کی جانب سے لئے گئے کسی بھی فیصلے کی پرواہ کئے بغیر‘ ہم اسلامی جمہوری حصہ میں خلاف ورزی کو منظور نہیں دیں گے“۔

ابنائی ہارموز کے قریب پیش ائے واقعہ پر ردعمل کے دباؤ میں ٹرمپ نے کہاکہ امریکہ نے ”تین مختلف علاقوں“ سے جمعرات کے رات حملے کی تیار ی کرلی تھی مگر حملے سے ”دس منٹ“ قبل کو روک دیاگیا۔

صدر نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ”میں نے پوچھا کتنے لوگ مارے جائیں گے جنرل کے جواب دیا 150لوگ سر“۔ اور مزید لکھا کہ ”غیرانسانی ڈرون کو مارگرانے کے لئے اتنی بڑی سزا“ٹھیک نہیں ہوگی۔

این بی سی کی ”میٹ دی پریس“ سے وائٹ ہاوز میں جمعہ کے روز خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہاتھا کہ انہوں نے ایران پر حملے کے لئے قطعی منظوری دیدی تھی اور کوئی ہوائی جہاز فضاء میں نہیں تھے۔

پنٹگان نے کہاکہ مذکورہ ڈرون کافی شاندار اور120ملین ڈالر کا تھا۔ ایسے وقت میں ڈرون کا مارگرانے کا واقعہ پیش آیا جب واشنگٹن کی جانب سے ائیل ٹینکرس پر حملوں کا ذمہ دارایران کو ٹہرایاجارہا ہے جبکہ ایران نے اس بات سے انکار کیاہے