ٹی آر ایس کا متبادل صرف کانگریس پارٹی: اتم کمار ریڈی

   

بی جے پی کی کامیابی قسمت کا کھیل، تلنگانہ کانگریس کارکنوں کے حوصلے بلند
حیدرآباد۔24 مئی (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس آج بھی بنیادی سطح پر کافی مستحکم ہے اور اپوزیشن جماعتیں کانگریس کے بارے میں غلط اندازے قائم کررہی ہیں۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی سطح پر دیگر جماعتوں سے زیادہ کانگریس کا کیڈر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کی 6 نشستوں پر کامیابی کی توقع کی جارہی تھی۔ تاہم 3 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔ بعض حلقوں میں معمولی ووٹوں کے فرق سے کانگریس کے امیدوار ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ حرکیاتی قائدین لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے ہیں اور اس کامیابی سے کانگریس کیڈر میں نیا جوش و جذبہ پیدا ہوا ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کا متبادل صرف کانگریس پارٹی ہے اور وہی ٹی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ بی جے پی کے پاس یہ طاقت اور اہلیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض قسمت کے ساتھ دینے سے بی جے پی 4 نشستوں پر کامیاب ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی 100 نشستوں پر ضمانت ضبط ہوگئی تھی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بنیادی سطح پر بی جے پی کس قدر کمزور ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ہائی کمان انہیں جو بھی ذمہ داری دے گا وہ اسے نبھائیں گے۔ اگر کوئی ذمہ داری نہ بھی دی جائے تو وہ عوامی خدمات جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی سی صدارت میں تبدیلی کے مسئلہ پر ہائی کمان نے ابھی تک ان سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ سیاست میں غرور اور تکبر کام نہیں آتا بلکہ اپنی خدمات کے ذریعہ عوام کا دل جیتا جاسکتا ہے۔ غرور و تکبر کا نتیجہ ہے کہ کے سی آر کو عوام نے سبق سکھایا اور وہ اپنی دختر کو شکست سے بچانہیں سکے۔ لوک سبھا نتائج سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ کانگریس پارٹی سے کوئی بھی باہر جائے، پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نلگنڈہ مجالس مقامی کی ایم ایل سی نشست پر کانگریس کی کامیابی یقینی ہے۔ متحدہ نلگنڈہ ضلع میں ضلع پریشد صدرنشین کے عہدے پر بھی کانگریس کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی مقبولیت میں کمی واقع ہورہی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے پیش قیاسی کی کہ آئندہ اسمبلی انتخابات تک کانگریس کا موقف مزید مستحکم ہوگا اور کانگریس ہی ٹی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کردے گی۔