پارلیمانی پینل نے فیس بک‘ گوگل کو نئے ائی ٹی قوانین کی تعمیل کی ہدایت دی

,

   

نئی دہلی۔پارلیمنٹ کی اسٹانڈنگ کمیٹی نے انفارمیشن ٹکنالوکی پر منگل کے روز فیس بک اور گوگل کو نئے ائی ٹی قوانین اور ملکی قوانین کی تعمیل کی ہدایت دی ہے۔منگل کے روزفیس بک او رگوگل کے سینئر عہدیدار انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی (ائی ٹی)پر قائم پارلیمانی اسٹانڈنگ کمیٹی کے روبرو پیش ہوکر ”شہریوں کے حقوق ک حفاظت اور سوشیل‘اور ان لائن نیوز میڈیا پلیٹ فارم کے غلط استعمال بشمول عصری شعبے میں خواتین کی سکیورٹی پر خصوصی زور“ متعلق اپنے خیالات پیش کئے۔

کانگریس قائد ڈاکٹر ششی تھرور کی صدرات میں اجلاس کا آغاز ہوا۔ مذکورہ کمیٹی کے اراکین نے فیس بک پر خواتین کے تحفظ اور سکیورٹی اور ذاتی تفصیلات کی رازداری کے مسائل کو اٹھایا۔

کمیٹی کے اراکین نے خواتین کی سیفٹی‘ سکیورٹی اور ذاتی معاملات کے انکشاف کے متعلق فیس کے عہدیداروں کوگھیرانے کاکام کیاہے۔ اس کے جواب میں فیس بک کے عہدیداروں نے کمیٹی کو جانکاری دی کہ انکشاف فیس بک کے پلیٹ فارم سے نہیں بلکہ کسی دوسرے آلہ کے ذریعہ ہوا ہے۔

فیس بک انڈیا کے اسوسیٹ جنرل کونسل نمراتا سنگھ اور کمپنی کے پبلک پالیسی ڈائرکٹر شیوناتھ ٹھکرال نے اس اجلاس میں شرکت کی اور متعدد معاملات پر بات کی ہے۔

گوگل کے عہدیداروں نے کمیٹی کو جانکاری دی کہ جنوری اور مارچ2021کے درمیان یوٹیوب نے کمیونٹی گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی کرنے والے 9.5ملین ویڈیوز کو نکال دیاہے۔

عہدیداروں نے کمیٹی کو بتایاکہ ”اس میں سے 95فیصد ویڈیوز کو پہلے تو مشینوں نے ہمارے جانکاری میں لیا پھر انسانوں نے اس کی طرف ہمیں متوجہہ کیاہے۔

مشینوں کی جانب سے جن ویڈیوز کی نشاندہی کی گئی تھی ان میں سے 27.8فیصد ویڈیو کو ایک شخص نے بھی نہیں دیکھا تھااور39 فیصد ویڈیوز کو 1سے 10لوگوں نے دیکھا ہے۔

اسی وقت کے دوران یوٹیوب نے 2.2ملین چیانلوں کو کمیونٹی گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی کرنے پر ہٹادیاہے۔ اسی وقت کے دوران یوٹیوب نے 1بلین سے زائد تبصروں کو نکال دیاہے‘ اس میں زیادہ سے خطرہ اور خود بخود نشاندہی میں آنے والے تبصرے تھے“۔

اس سے قبل فیس بک کے عہدیداروں نے کمیٹی کو جواب دیاتھا کہ اس کے عہدیداروں کویڈ وباء کی دوسری لہر کے وقت کے دوران انفرادی طور پر کمپنی کے قواعد کے مطابق کمیٹی کے روبرو پیش نہیں ہوسکتے ہیں۔

فیس بک کے عہدیداروں نے ان لائن پیش ہونے کا فیصلہ کیاتھا۔ مگر پینل کے چیرمن ششی تھرور فیس بک کی ان لائن میٹنگ کی درخواست کو بعد میں مسترد کردیاتھا۔

جون 20کو ہندوستان کے مستقل نمائندے برائے اقوام متحدہ نے واضح کردیاتھا کہ ہندوستان کے نئے ائی ٹی قوانین“ سوشیل میڈیا کے عام صارفین کو اہم اور خود مختار“ بنانے کے لئے ہیں اور سال2018میں تمام متعلقہ افراد اور سیول سوسائٹی سے حکومت کی باہم مشاورت کے بعد اس کو قطعیت دی گئی ہے۔

مذکورہ مرکزی حکومت نے ائی ٹی گائیڈلائنس اور ڈیجیٹل میڈیا اتھیکس کوڈقواعد2021(نئے ائی ٹی قواعد) تشکیل دئے اور اس پر 25فبروری 2021کو قانون بنایا۔مذکورہ قوانین پر 26مئی2021سے عمل آواری کی جارہی ہے۔