پارلیمنٹ سرمائی اجلاس کی 7ڈسمبر سے شروعات

,

   

پہلے دن کا اجلاس ارکان کی وفات کے باعث ملتوی کیے جانے کا امکان ہے۔
نئی دہلی۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 7ڈسمبر سے19ڈسمبر تک چلے گا‘ مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے یہ جانکاری دی ہے۔ مجوزہ سرمائی اجلاس کے 17ورکنگ ایام ہوں گے۔

مرکزی وزیر نے اپنے ٹوئٹر پوسٹ میں کہا ہے کہ ”سرمائی اجلاس‘2022برائے پارلیمنٹ کی شروعات7ڈسمبر سے ہوگی اور 29ڈسمبر تک جاری رہے گی ورکنگ ایام 17دنوں کے ہوں گے جو 23دنوں پرمشتمل رہے گا۔

امرت کال کے درمیان سیشن کے دوران قانون سازی کے کاروباراور دیگر اشیاء بات چیت کے منتظر ہیں۔ تعمیر بحث کا منتظر“۔پہلے دن کا اجلاس ارکان کی وفات کے باعث ملتوی کیے جانے کا امکان ہے۔

موجودہ اراکین پارلیمنٹ میں مرنے والے اراکین سماج وادی پارٹی کے نظریہ ساز ملائم سنگھ یادو بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کویڈ کی تعداد میں اب چونکہ نمایاں کمی ائی ہے اور لوک سبھا وراجیہ سبھا سکریٹریٹ کے تقریبا تمام ممبران اورعملہ مکمل طور سے ٹیکہ لئے ہوئے ہیں اس لئے سیشن بغیر کسی بڑی کویڈ سے متاثرہ پابندیوں کے بلائے جانے کا امکان ہے۔

یہ پہلا اجلاس ہے جو نائب صدر جگدیپ دھنکر کے راجیہ سبھا کی قیادت میں ہوگاجو ایوان بالی کی کاروائی چلائیں گے۔

مجوزہ اجلاس کے دوران بلوں کی منظوری کے لئے حکومت کی جانب سے ایک فہرست ترتیب کی جائے گی وہیں اپوزیشن ان معاملات پر بحث کی مانگ کے لئے دباؤ ڈالے گی۔

مانسون اجلاس18جولائی سے شروع ہوکر 8اگست کو ختم ہوا تھا۔ اس اجلاس کے 16حصہ ہوں گے جو 22دنوں پر مشتمل ہیں۔

اس سیشن کے دوران لوک سبھا میں 6بل پیش کئے جائیں گے۔ پچھلے سیشن کے دوران لوک سبھا میں سات بلوں اور راجیہ سبھا میں پانچ بلوں کو منظور کیاگیاتھا۔ ایک بل سے دستبرداری اختیار کی گئی تھی۔

مذکورہ سیشن کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظورشدہ بلوں کی جملہ تعداد 5ہے۔

پچھلے اجلاس کے دوران پانچ مختصر مدتی مباحثہ دونوں ایوانوں میں پیش ائے جس میں بڑھتی قیمتیں بھی شامل ہیں۔لوک سبھا کی پروڈکٹیوٹی 48فیصد جبکہ راجیہ سبھا کی 44فیصد ہے۔