پارٹی کے منحرف ارکان اسمبلی کی قیامگاہوں پر دھرنے کی اپیل

,

   

پارٹی میں نئے قائدین کو اہمیت دینے کی شکایت، ہنمنت راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 23۔ اپریل (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی کی قیامگاہوں پر دھرنا منظم کرتے ہوئے ان کا گھیراؤ کریں، جب تک کانگریس کارکن پارٹی کو دھوکہ دینے والے قائدین کے خلاف بغاوت نہیں کریں گے ، اس وقت تک یہ سلسلہ تھمنے والا نہیں ہے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوکر ٹی آر ایس میں شمولیت دراصل رائے دہندوں ، پارٹی کیڈر اور پارٹی کی توہین کے مترادف ہے ۔ ایسے قائدین کو زندگی بھر دوبارہ کانگریس پارٹی میں واپس نہیں لینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات چاہے وہ لوک سبھا کے ہوں یا اسمبلی کے دولت کا استعمال عام ہوچکا ہے ۔ حد تو یہ ہوگئی کہ مجالس مقامی کے انتخابات میں بھی دولت کا بھاری استعمال ہورہا ہے۔ کوئی بھی ٹکٹ پوچھنے پر 20 تا 30 کروڑ روپئے کی مانگ کی جارہی ہے ۔ یہ رجحان ہر پارٹی میں ہے جس کے سبب کوئی غریب شخص انتخابات میں حصہ لینے کے موقف میں نہیں۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ انتخابات میں دولت کے استعمال کا رجحان جنوبی ریاستوں میں زیادہ دیکھا گیا ہے جبکہ شمالی ہند میں صورتحال مختلف ہے۔ ہنمنت راؤ نے ہریانہ کی مثال دی جہاں وہ انچارج تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ہریانہ میں عوام خود رائے دہندے کو عطیات دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دولت کے استعمال کو روکنے کے لئے الیکشن کمیشن کو سخت اقدامات کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ میں الیکشن کمیشن ناکام ثابت ہوا ہے ۔ ہنمنت راؤ نے پارٹی قیادت کو مشورہ دیا کہ ایسے قائدین جنہیں معمولی غلطی پر معطل کیا گیا ، انہیں مجالس مقامی کے انتخابات کے پیش نظر دوبارہ پارٹی میں شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سے انحراف کے سلسلہ کو روکنے کیلئے قیادت کو سنجیدگی سے غور کرنا پڑے گا ۔ نئی دہلی سے مبصرین کی آمد اور روانگی سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیتی طبقات کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ انہیں محض ووٹ بینک تصور کرنے کے بجائے ترقی میں مناسب حصہ داری دی جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کمزور طبقات کب تک پارٹیوں کے لئے ووٹنگ مشین بنے رہیں گے ۔ حکومت میں ان طبقات کو حصہ داری دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے شکایت کی کہ کانگریس پارٹی میں نئے شامل ہونے والے قائدین کو اہمیت دی جارہی ہے جبکہ قدیم کارکنوں اور قائدین کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔