پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے معاہدہ کے امریکی دعوے کی پاکستان نے تردید کی

   

واشنگٹن/ اسلام آباد: افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر امریکہ اور پاکستان معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں تاہم ابھی تک معاہدہ کی شرائط طے نہیں پائیں۔اس بات کا دعویٰ امریکا کے سرکاری نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے جب کہ دفترخارجہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال سے متعلق معاہدے کے بارے میں خبروں کی تردید کر دی ہے۔سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ نے امریکی ارکان کانگریس کو پاکستان کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے سے آگاہ کر دیاہے۔ جوبائیڈن انتظامیہ نے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ معاہدے کا جلد امکان ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان2شرائط پر ایم او یو سائن کرنے کے لیے رضا مند ہے،پاکستان کی طرف سے انسداد دہشت گردی کی کاوشوں اور بھارت سے تعلقات میں بہتری کی مدد کی شرائط بھی شامل ہیں۔سی این این کے ذرائع کے مطابق امریکہ سے پاکستان کے مذاکرات جاری ہیں، سمجھوتے کو حتمی شکل نہیں دی گئی اور اس میں تبدیلی بھی ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس معاہدے پر امریکی عہدیدار ان کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران غور ہواتاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پاکستان اس معاہدے کے بدلے کیا چاہتا ہے اور امریکہ جواب میں کتنا کچھ دینے کے لیے تیار ہے۔امریکی محکمہ دفاع پنٹگان سے جب اس بارے میں امریکی نشریاتی ادارے نے رابطہ کیا تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ادھرترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں پاکستان اور امریکہ کے مابین معاہدے کو باقاعدہ شکل دینے کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین ایسے کسی معاہدے پر بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان اور امریکا کا علاقائی سلامتی اور انسداد دہشت گردی پر دیرینہ تعاون ہے، پاکستان اور امریکہ میں باقاعدہ مشاورت جاری ہے۔