پاکستان میں مساجد کھلی رہیں۔ کورونا متاثرین 2500 ہوگئے

   

شہری علاقوں میں پابندیوں پر عمل آوری ۔ دیہی علاقوں میں کوئی اثر نہیں دیکھا گیا

اسلام آباد 3 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام )پاکستان بھر میں مختلف مقامات پر آج کئی مساجد کھلی رہیں اور عوام نے حکومت کی جانب سے بڑے اجتماعات پر پابندی کے باوجود مساجد میں نماز جمعہ ادا کی ۔ حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے یہ امتناع عائد کیا تھا ۔ اس وائرس کی وجہ سے پاکستان میں اب تک 7 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 2,500 افراد متاثر قرار پائے ہیں۔ حکومت سندھ کی جانب سے آج دو پہر سے تین بجے سہ پہر تک کرفیو جیسی پابندیوں کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ لوگوں کو مساجد تک پہونچنے سے روکا جاسکے ۔ پنجاب صوبہ کی حکومت نے ایک فتوی جاری کرتے ہوئے عوام پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں۔ اسی طرح کی ہدایات دوسری صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے بھی جاری کی گئی تھی ۔ مساجد سے بھی اعلان کیا گیا کہ لوگ گھروں میں نماز ادا کریں تاہم کچھ لوگ ان ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مساجد پہونچ گئے ۔ رپورٹس میں یہ بات بتائی گئی ۔ کہا گیا ہے کہ کچھ علما نے بھی عوام کو مساجد آنے کی ترغیب دی تھی ۔ جامع مسجد قباء کے امام نے بتایا کہ حکومت اور پولیس کی جانب سے خوف پیدا کرنے جیسے بیانات دئے جا رہے ہیں۔ ہوگا کچھ نہیں۔ کراچی میں 20 ملین لوگ رہتے ہیں ۔ حکومت ہر کونے میں پابندی عائد نہیں کرسکتی ۔ کراچی میں نئی میمن مسجد اور کچھ دوسرے علاقوں میں بھاری پولیس فورس اور رینجرس کے عملہ کو بھی متعین کیا گیا تھا ۔ کراچی کے مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات میںک ہا گیا ہے کہ بیشتر مساجد نے سرکاری احکام کی پابندی کی ہے تاہم کچھ مساجد میں باقاعدہ نماز جمعہ ادا کی گئی ۔ گلشن اقبال کالونی کے ایک مکین نے بتایا کہ ان کے گھر کے روبرو بیت ال مکرم مسجد واقع ہے ۔ یہ مسجد بند تھی اس لئے ہم نے گھر میں نماز ظہر ادا کی ہے ۔ اختر کالونی علاقہ کی صدیق اکبر مسجد کے ایک مصلی نے بتایا کہ ہم پانچ مصلیوں نے مل کر مسجد میں نماز ادا کی ۔ ہم نے پہلے ہی علاقہ کے عوام کو مطلع کردیا تھا کہ وہ نماز جمعہ کیلئے مسجد نہ آئیں کیونکہ بھیڑ جمع کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ صوبہ کے دوسرے ٹاونس اور شہروں بشمول سکھر ‘ لاڑکانہ اور میر پور خاص میں بیشتر مساجد کے دروازے مقفل کردئے گئے تھے ۔ صرف چار تا پانچ افراد بشمول امام کو نماز کی اجازت دی گئی تھی ۔ دیہی علاقوں میں تاہم خاص طور پر گاووں میں اس امتناع پر عمل آوری ممکن نہیں ہوسکی ۔ شہداد کوٹ ضلع میں جامع مسجد میں نماز جمعہ باقاعدہ انداز میں ادا کی گئی اور کثیر تعداد میں مصلیوں نے شرکت کی ۔ صوبہ کے دوسرے علاقوں میں بھی بیشتر مساجد کھلی رہی تھیں تاہم وہاں مصلیوں کی تعداد میں کمی ضرور درج کی گئی تھی ۔