سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر فواد چودھری کو اپنے حد میں رہنے کا انتباہ
اسلام آباد۔ عمران خان کی حکومت ے قدمت پسند مولویوں کے قدیم چانددیکھنے کے دور کو پیچھے ڈھکیل دیا ہے اور پاکستان میں مقدس ماہ صیام کے لئے اسلامی ماہ کے آغاز کے لئے چانددیکھنے کے عمل کو جدید کردیاہے‘ جس کے بعد چاند کی تاریخ کو لے کر تضاد پیدا ہوگیاہے۔
اسلامی کیلنڈر کے مطابق نواں اور مقدس ماہ کے آغاز اور اس کے ساتھ عید کی تعطیلات اور ماہ محرم کی ابتداء نئے چاند سے شروع ہوتی ہے۔
پاکستان میں علماؤں کی زیرقیادت”رویت ہلال کمیٹی“ روزہ کی شروعات کا اعلان کرتے ہیں مگر کی دہوں سے اس کے فیصلوں اور اس کی درستگی پر تضاد رہاہے۔
پاکستان کے سائنس اور ٹکنالوجی منسٹر فواد منسٹر نے مئی 5کے روز پوسٹ کردہ ایک ٹوئٹ پر مشتمل ویڈیو جس میں انہو ں نے کمیٹی کے چاند دیکھنے کے قدیم طریقے کار پر وضاحت کی ہے نے کہاکہ”ہر سا ل رمضان‘ عید اور محرم کے موقع پر چاند رات کو لے کر تنازعہ شرو ع ہوجاتا ہے“۔
انہوں نے زوردیا کہ”جب جدید دور میں ہم رہ رہے ہں تو ہمیں قطعی تاریخ کا تعین کرنے میں کیو ں دشواری پیش آرہی ہے‘ سوال یہ ہے کہ ہم جدید ٹکنالوجی کا کیو ں استعمال نہیں کررہے ہے؟“۔
ان کی وزرات نے سائنس دانوں‘ میٹرولوجسٹ‘ اور پاکستان کے خلاء ایجنسی کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو اگلے پانچ سالوں تک چاند کی درست تاریخ کا تعین کردے گا“۔
تاہم وزیراعظم کی کابینہ نے مذکورہ کیلنڈر کو مسترد کردیا۔ ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے ملک کس طرح چلے گا اس کے فیصلے پر انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ”مولویوں کے رحم وکرم پر ملک کو نہیں چھوڑ جاسکتا ہے۔
اس سفر کی کو نوجوان اپنے ہاتھ میں لیں گے مولوی نہیں اور ملک کو آگے لے جانے میں ٹکنالوجی معاون ثابت ہوگی۔رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ نے فواد چودھری کو اپنے دائرے میں رہنے کا انتباہ دیا۔
انہوں نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاک”میں وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتاہوں کہ وہ صرف متعلقہ وزیرکو ہی مذہبی معاملات پر بات کرنے کی اجازت دیں۔
ہر وزیر مذہبی امورپر سنجیدہ نہیں ہوتا‘ وہ سمجھ نہیں سکتا انہوں مذہبی معاملات پر تبصرہ کرنے کا لائنس نہیں مل گیاہے“