پاکستان میں یوگا کی باضابطہ شروعات

,

   

یوگا کو عام طور پر ہندوستان سے جوڑا جاتا ہے اور پاکستان میں یوگا سکھانے کے لیے زیادہ رسمی ادارے نہیں ہیں۔ اگرچہ نجی طور پر لوگ یوگا مشقوں کو پسند کرتے ہیں۔

اسلام آباد: عالمی شہ سرخیوں میں آنے کے بعد قدیم ہندوستانی یوگا کی جسمانی، ذہنی اور روحانی مشق ہمسایہ ملک پاکستان میں باضابطہ طور پر پہنچ گئی ہے۔


کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے آفیشل فیس بک پیج کے مطابق، جو اسلام آباد کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہے، اسلام آباد کی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے دارالحکومت میں “ایف 9 پارک میں مفت یوگا کلاسز” کا آغاز کیا ہے۔


سی ڈی اے نے کہا کہ “بہت سے لوگ صحت اور تندرستی کی طرف اپنے سفر کا آغاز کرنے کے لیے پہلے ہی شامل ہو چکے ہیں۔”


اس نے یوگا مشقوں میں حصہ لینے والے لوگوں کی تصاویر بھی پوسٹ کیں۔


اس کی عالمگیر اپیل کو تسلیم کرتے ہوئے، اقوام متحدہ نے 11 دسمبر 2014 کو 21 جون کو یوگا کے عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ یوگا کے عالمی دن کے قیام کے لیے ایک مسودہ قرارداد بھارت کی طرف سے تجویز کی گئی تھی اور اس کی توثیق ریکارڈ 175 رکن ممالک نے کی تھی۔


یوگا کو عام طور پر ہندوستان سے جوڑا جاتا ہے اور پاکستان میں یوگا سکھانے کے لیے زیادہ رسمی ادارے نہیں ہیں۔ اگرچہ نجی طور پر لوگ یوگا مشقوں کا جسمانی حصہ پسند کرتے ہیں۔


بہت سے رہائشیوں نے پروگرام کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے والے کئی لوگوں کے ساتھ یوگا کلاسز کے انعقاد کے اقدام کو سراہا ہے۔


دارالحکومت کے سب سے نمایاں پارک میں یوگا کا اہتمام کرنے کے لیے سرکاری سطح پر ایک قدم خوش آئند اقدام ہے اور مسئلہ کشمیر اور سرحد پار دہشت گردی پر دو طرفہ تعلقات میں سرد مہری کے درمیان سرحد پار ایک مثبت پیغام جا سکتا ہے۔


ایک رہائشی شاہد اقبال نے تبصرہ کیا، “اچھا کام میں آپ کے کام کی بہت تعریف کرتا ہوں
سی ڈی اے برائے مہربانی وقت بھیج دیں۔”


تاہم، کچھ لوگوں نے سی ڈی اے پر تنقید کی کہ وہ اسلام آباد کے لوگوں کو معقول رہائشی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہا اور اس کے بجائے سائڈ شوز کا سہارا لیا۔


غلام مصطفیٰ نے اپنے تبصروں میں کہا کہ سی ڈی اے نئے سیکٹرز کی ترقی میں ناکام ہے۔


انہوں نے کہا کہ “خدا کے لیے اپنے بنیادی کاموں پر توجہ مرکوز کریں اور ان رہائشی شعبوں کو ترقی دیں جو آپ گزشتہ 35 سالوں کے دوران ترقی کرنے میں ناکام رہے۔”