پاکستان کا ایک اور ناقص مظاہرہ ، سیریزانگلینڈ کے نام

   

ناٹنگھم ۔18مئی (سیاست ڈاٹ کام)انگلینڈ نے جیسن روئے اور بین اسٹوکس کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو چوتھے ونڈے میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز میں 3-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔ ناٹنگھم میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں، شاہین شاہ آفریدی، حارث سہیل اور فہیم اشرف کی جگہ محمد حسنین، شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔انگلینڈ نے تقریباً آدھی انگلش ٹیم کو ہی تبدیل کردیا، پابندی کے شکار کپتان ایان مورگن کی جگہ جوز بٹلر کو شامل کیا گیا ہے جو کپتانی کے فرائض بھی انجام دئے ۔ اننگز کی ابتدا میں ہی پاکستان کو اس وقت دھکا لگا جب امام الحق زخمی ہونے کے سبب ریٹائرڈ ہرٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 107رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان مضبوط موقف میں پہنچا دیا، اس شراکت کا خاتمہ فخر زمان کے آؤٹ ہونے پر ہوا جو 57رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔سیریز میں پہلی مرتبہ کھیلنے والے محمد حفیظ وکٹ پر آئے اور بابر کے ساتھ 104رنز جوڑ کر پاکستان کا مجموعہ 220 تک پہنچا دیا، حفیظ 59رنز بنانے کے بعد مارک ووڈ کی وکٹ بنے۔ بابر اعظم نے ونڈے میں اپنی نویں سنچری مکمل کی لیکن 115رنز کر وہ ٹام کرن کی دوسری وکٹ بن گئے۔ اچھے آغاز کے باوجود اختتامی اوورز میں پاکستانی بیٹسمینس کچھ خاص جارحانہ بیٹنگ نہ کر سکے اور وقتاً فوقتاً گرنے والی وکٹوں کے سبب پاکستانی ٹیم تیز رفتاری کے ساتھ اسکور کرنے میں ناکام رہی۔ شعیب ملک 41، آصف علی 17، عماد وسیم 12 اور کپتان سرفراز احمد نے21 رنز بنائے۔ پاکستان نے مقررہ اوورز میں 340رنزکا اسکور بنایا، انگلینڈ کی جانب سے ٹام کرن نے 4 اور ووڈ نے دو وکٹیں لیں۔ ہدف کے تعاقب میں انگلش اوپنرز نے اپنی ٹیم کو94 رنزکا عمدہ آغاز فراہم کیا، محمد حسنین نے ونس کو پویلین لوٹا کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔ پاکستان کو دوسری کامیابی کے حصول میں بھی کافی دشواریاں پیش آئیں اور جیسن روئے نے جو روٹ کے ہمراہ 107 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو مضبوط موقف میں پہنچانے کے ساتھ اپنی سنچری بھی مکمل کی۔ روئے 89گیندوں پر 114 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر آوٹ ہوئے تو انگلینڈ کی اس موقع پر ڈگمگا گئی اور 216 کے مجموعی اسکور تک اس کی 5 وکٹیں گر چکی تھیں۔ عماد وسیم نے جیو روٹ اورجوز بٹلر کو ایک ہی اوور میں آؤٹ کیا جبکہ معین علی کی اننگز بھی کھاتا کھولے بغیر ہی تمام ہوئی۔ بین اسٹوکس نے جو ڈینلی کے ہمراہ اسکور کو 258 تک پہنچایا ہی تھا کہ جنید خان نے اپنی ہی گیند پر شاندار کیچ لے کر ڈینلی کی اننگز کا خاتمہ کیا۔ اس موقع پر انگلینڈ کو میچ میں فتح کے لئے10 اوورز میں 83 رنز درکار تھے اور میچ میں پاکستان کے حق میں نظر آرہا تھا تاہم خراب بولنگ اور ناقص فیلڈنگ کے سبب پاکستان نے جیتی ہوئی بازی پھر گنوا دی۔ پاکستان کو جلد ہی ٹام کرن کی بھی وکٹ لینے کا موقع ملا جب وہ ایک لینے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے لیکن پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے رن آؤٹ کی اپیل ہی نہ کی۔ بین اسٹوکس اور ٹام کرن نے اس موقع پر بھرپور فائدہ اٹھایا اور 44گیندوں پر61 رنز کی شراکت قائم کر کے انگلینڈ کو میچ میں واپس لے آئے۔کرن 31رنز کی اننگز کھیل کر آوٹ ہوئے لیکن اسٹوکس عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور71رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو میچ میں فتح سے ہمکنار کرادیا۔ انگلینڈ نے 7وکتوں کے نقصان پر 3گیند قبل ہی ہدف حاصل کر لیا اور سیریز میں 0۔ 3 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔رائے کو شاندار سنچری پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔