پاکستان کا مسافر طیارہ کراچی کے رہائشی علاقہ میں تباہ،66 نعشیں برآمد

,

   

لاہور کی فلائیٹ جناح ایرپورٹ پر لینڈنگ سے عین قبل انجن کی ناکامی پر کراش ، 99 مسافرین اور 8 رکنی اسٹاف میں سے تین کرشماتی طور پر محفوظ

کراچی ۔ /22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان انٹرنیشنل ایرلائینس کا طیارہ جس میں 99 مسافرین اور 8 ارکان عملہ سوار تھے ، جمعہ کو یہاں جناح انٹرنیشنل ایرپورٹ کے قریب گنجان آبادی والے رہائشی علاقہ میں تباہ ہوگیا ۔ جس کے نتیجہ میں ایک دو کے سواء طیارہ میں سوار تمام افراد ہلاک ہوجانے کا اندیشہ ہے ۔ میئر کراچی وسیم اختر نے ابتداء میں کہا کہ طیارہ میں سوار تمام افراد مارے گئے لیکن شہری ہوا بازی کے دو عہدیداروں نے بعد میں بتایا کہ کم از کم دو افراد اس حادثہ میں کرشماتی طورپر زندہ بچ گئے ہیں ۔ پاکستان کے بینک آف پنجاب کے سربراہ ظفر مسعود ان دو مسافرین میں سے ہیں جو کرشماتی طور پر بچ گئے ۔ لاہور سے PK-8303 پی آئی اے فلائیٹ کراچی کیلئے روانہ ہوئی تھی ۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ فلائیٹ لینڈنگ سے چند منٹ قبل ایرپورٹ کے قریب کراش ہوگئی ۔ حادثہ کا علاقہ ملیر کی ماڈل کالونی کے قریب جناح گارڈن بتایا گیا ۔ کووڈ۔19 کے سبب سفری تحدیدات چند روز قبل ہی برخواست کرتے ہوئے پاکستان نے ڈومیسٹک فلائیٹس شروع کئے تھے ۔ ایربس A320 جملہ 107 افراد کے ساتھ روانہ ہوئی تھی ۔ ایدھی ویلفیر ٹرسٹ کے فیصل ایدھی نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی تک 66نعشیں برآمد کی جاچکی ہیں ۔ طیارہ کے ملبہ سے بچاؤ کارکنان مسلسل کام میں مشغول ہے اور مزید کئی درجن نعشوں کی برآمدگی متوقع ہے ۔ سندھ کے وزیر صحت عزرا پیشوہو نے کہا کہ حادثہ کے مقام سے 19 نعشوں کو جناح ہاسپٹل اور دیگر 20 کو سیول ہاسپٹل منتقل کیا گیا ہے ۔ متعدد زخمی افراد کو بھی مختلف دواخانوں سے رجوع کیا جارہا ہے ۔ وزیر موصوف کے مطابق بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود کے بشمول 3 افراد زندہ بچے ہیں ۔ ظفر مسعود کا سٹی اسکیان کرایا گیا اور ڈاکٹروں نے انہیں خطرے سے باہر بتایا ہے ۔

سندھ کے وزیر صحت نے ظفر مسعود کی والدہ کو فون کرکے ان کی سلامتی کی اطلاع دی ۔ فیصل ایدھی نے کہا کہ 25 تا 30 مقامی لوگ جن کے مکان طیارہ کی ضرب سے شدید متاثر ہوئے ، انہیں بھی دواخانہ کو لے جایا گیا ہے ۔ ان میں زیادہ تر جھلسنے سے زخمی ہوئے ہیں ۔ طیارہ کے بازو کراش لینڈنگ کے دوران رہائشی کالونی کے مکانات سے ٹکرائے ۔ اس کے نتیجہ میں کم از کم 25 مکانات کو شدید نقصان پہونچا ہے ۔ یہ طیارہ کیپٹن سجاد گل اڑارہے تھے ۔ وہ بھی مہلوکین میں شامل ہونے کا اندیشہ ہے ۔ کیپٹن سجاد کا آخری پیام یہ ریکارڈ ہوا کہ انہوں نے کنٹرول ٹاور کو فلائیٹ کا انجن فیل ہوجانے کی اطلاع دی ۔ پاکستانی وقت دوپہر 2.37 بجے طیارہ کا ایرٹریفک کنٹرول سے رابطہ ٹوٹ گیا ۔ وزیر ہوا بازی غلام سرور نے کہا کہ طیارہ کا لینڈنگ گیر عین ممکن ہے فیل ہوگیا تھا ۔ صدر پاکستان عارف علوی نے طیارہ حادثہ میں جانوں کے نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی غم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی فوری انکوائری کا حکم دیا۔ پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا نے بھی دکھ کا اظہار کیا اور ملٹری کو ہدایت دی کہ بچاؤ اور راحت کاری سرگرمیوں میں شہری نظم و نسق کی بھرپور اعانت کی جائے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے طیارہ حادثہ میں جانی نقصان پر سوگ کا اظہار کیا اور زخمیوں کی عاجلانہ صحت یابی کی تمنا ظاہر کی ۔ پاکستان میں ڈومیسٹک فلائیٹس گزشتہ ہفتہ کو دوبارہ شروع کی گئی تھی ۔ کورونا وائرس وباء کے سبب جاری لاک ڈاؤن کے پیش نظر ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل دونوں نوعیت کی پروازیں معطل کی گئی تھیں جن میں انٹرنیشنل فلائیٹس بدستور رکی ہوئی ہیں ۔ ٹیلی ویژن چیانلوں نے بتایا کہ جہاں طیارہ گرا وہاں کی کالونی میں کئی مکانات اور کاریں بری طرح تباہ ہوگئے ۔