نئی دہلی۔ ہندوستان فوج نے پیر کے روز پاکستان اسپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی) کے چار کمانڈوز کی نعشوں کا ویڈیو جاری کیاجو یکم اگست کے روز جموں او رکشمیر میں ایل او سی کے قریب مار گرائے گئے تھے مگر ان نعشوں پر کوئی دعوی پیش نہیں کررہا ہے۔
مذکورہ کلب جو 1.52سکینڈ وقت کی ہے جس میں ائیریل فوٹیج دیکھائی گئی ہے جو جموں او رکشمیر کے کیران سیکٹرمیں ڈروان کیمرے سے لئے گئے ہیں۔
مذکورہ تصویروں میں پانچ نعشیں پہاڑی علاقے میں ہتھیاروں کے علاوہ دیکھائی دے رہے ہیں جو کمانڈوز تھامے ہوئے تھے۔ ایک آرمی افیسر نے کہاکہ ”پاکستان نے اب تک نعشوں پر اپنا دعوی پیش نہیں کیاہے“۔
اگست3کے روز فوج نے دعوی کیاتھا کہ اس نے پاکستان کی بارڈر ایکشن ٹیم(بی اے ٹی) جانب سے ایل او سی پر کیران سیکٹر میں انجام دئے جانے والے حملے کو ناکام بنادیاتھا۔
آرمی ذرائع نے کہاکہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے اور جس میں بی اے ٹی کے چار کمانڈوز مارے گئے جن کی نعشیں مقام واقعہ پر ایل او سی کے قریب دیکھائی دئے ہیں۔
جولائی31اوریکم اگست کی درمیانی شپ میں بی اے ٹی کی پہل کا واقعہ پیش آیاتھا۔ فوج کے مطابق تلاشی اپریشن اور نعشوں کو حاصل کرنے کی مسلسل کوشش علاقے میں تعینات پاکستانی دستوں کی جانب سے مداخلت کا سبب بن رہی ہے۔
اس حصہ میں پاکستانی فوج کی جانب سے مسلسل گولہ باری جاری ہے۔مذکورہ بی اے ٹی جس میں پاکستانی فوجی کمانڈوز کیساتھ دہشت گرد بھی شامل ہوتے ہیں ایل او سی کے اطراف واکناف میں سرحد پار سے کاروائی انجام دیتے ہیں تاکہ ہندوستان میں اپنے پھیلائی ہوئے تسلط کو قائم رکھا جاسکے۔
بی جے پی کے جوانوں کو پاکستانی فوج او رائیر فورس کی جانب سے تربیت دی جاتی ہے۔
خفیہ ادارو ں نے بھی جانکاری دی ہے کہ پاکستان بی اے ٹی کے ذریعہ ہندوستان کے حلاف ایل او سی پر حملہ کرنے کی تیاری میں ہے۔
اسپیشل سروسیس گروپ کمانڈوز گجرات میں سر کریک کے مخالف پاکستان کی اقبال باجوا پوسٹ کے قریب سرگرم ہیں۔