پاک ۔اسرائیل تعلقات سے دلچسپی: محمود قریشی

,

   

مسئلہ فلسطین کی یکسوئی کی خواہش اسرائیل کیلئے نیک خواہشات
یروشلم 19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بھی اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیشقدمی سے دلچسپی رکھتا ہے بشرطیکہ اس علاقہ کی سیاسی صورتحال میں بہتری پیدا ہوجائے۔ ان کے اس بیان کو غیرمعمولی طور پر نمایاں اہمیت حاصل ہوگئی ہے کیوں کہ دیگر کئی مسلم ممالک کی طرح پاکستان نے بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے اور ان دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ قریشی نے حال ہی میں مختتم میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر اسرائیلی نیوز پورٹل معارف کو دیئے گئے بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیشقدمی کرنے سے دلچسپی ہے۔ لیکن یہ سوال اس علاقہ میں سیاسی صورتحال پر انحصار کرتا ہے‘۔ پاکستان کے وزیر خارجہ کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ’فلسطین ۔ اسرائیل تنازعہ کے حل میں ہونے والی کوئی پیشرفت بھی کافی معاون ثابت ہوسکتی ہے‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ’امریکی منصوبہ اگر ایسا کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ بہتر ہوگا۔ اسرائیل کے لئے ہم نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔ اس علاقہ میں ہمارے کئی دوست ہیں ہم اُنھیں (اسرائیل کو) بھی شامل کرنا پسند کریں گے‘۔ پاکستان اور اسرائیل نے ماضی میں بھی ایک دوسرے کے قریب آنے کی کوشش کی تھی جب یکم ستمبر 2005 ء کو استنبول میں منعقدہ اجلاس میں پاکستان اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کی غیرمعمولی تشہیر ہوئی تھی۔ جس کے چند ہفتوں قبل اُس وقت کے پاکستانی صدر پرویز مشرف اور اسرائیلی وزیراعظم ارئیل شارون نے مصافحہ کیا تھا۔ اردن، مصر، ترکی اور چند مسلم ممالک کے اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں لیکن اکثر مسلم ممالک کے اس صیہونی مملکت کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں لیکن اب اکثر مسلم ممالک اور اسرائیل محض ایران سے لاحق مبینہ خطرہ کی بنیاد پر ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں۔