بدائیون۔ایک 50سالہ انگن واڑی ورکر کے طور پر کام کرنے والے عورت کا مبینہ طور پر ایک پجاری اور اس کے دوساتھیوں نے اتوار کی رات اترپردیش کے ضلع بدائیون میں اجتماعی عصمت او ربے رحمی کے ساتھ قتل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بابا ستیہ نارائن جو اوگاہیتی مندر کے مہنت ہیں مفرور ہے‘ وہیں اس کے دوساتھی وید رام او رجسپال کو منگل کی رات گرفتار کرلیاگیاہے۔
رپورٹس کے بموجب مذکورہ عورت پوجا کے لئے گئی تھی او راس کی نعش اتوار کے روز11:30اس تینوں ملزمین گھر لے کر ائے۔
مذکورہ ملزمین نے کہاکہ عورت مندر کی سوکھی باؤلی میں گر گئی تھی او رانہوں نے اس کوبچانے کی کوشش کی تھی۔ گھر والوں نے پولیس پر کاروائی میں اور نعش کو پوسٹ مارٹم روانہ کرنے جو شکایت کرنے کے 24گھنٹوں کے بعد بھیجا گیاہے اس سے ملزم کو فرار ہونے میں مدد ملی ہے۔
پولیس کے سینئر اہلکار نے میڈیا کوبتایاکہ مفرور کے سر پر 25ہزار روپئے کے نقد انعام کا اعلان کیاگیااور غفلت کی وجہہ سے مقامی پولیس اسٹیشن کے انچارج کو برطرف کردیاگیاہے۔
بدائیون کے سینئر سپریڈنٹ آف پولیس(ایس ایس پی) سنکلپ شرما نے کہاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت ریزی کی تصدیق ہوئی ہے اور جسم کے پرائیوٹ پارٹس میں زخم ہیں اورپیر ٹوٹا ہوا ہے۔
شرما نے کہاکہ ”اتوار کے روز مذکورہ 50سالہ عورت جو پوجا کے لئے مندر گئی تھی پراسرا ر حالت میں مردہ پائی گئی ہے۔ گھر والوں نے مندر کے پجاری اور اس کے ساتھیوں پر عصمت ریزی او رقتل کا الزام لگایاہے۔
اس کی بنیاد پر ملزمین کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاگیاہے۔ منگل کی رات کو دو ملزمین کو گرفتار کرلیاگیاہے‘ وہیں اب تک مہنت فرار ہے“۔ ڈاکٹرس نے بھی اس ایسی کی تصدیق کی ہے۔
سی ایم او یشپال سنگھ نے دی ہندو کو بتایاکہ”عورت کے پرائیوٹ پارٹس میں زخم ہیں۔ اسکی پھسلیاں ٹوٹی ہوئیں اور ایک پیر ٹوٹا ہوا ہے۔
شدید خون بہنا اور صدمہ موت کی وجہہ ہے۔ ویزکیرا محفوظ کرلیاگیاہے او رنمونے فارنسک لیپ کو روانہ کردئے گئے ہیں“۔
مفرو ر ملزم کا ایک ویڈیو پیر کے روز منظرعام پر آیا جس میں وہ دعوی کررہا ہے کہ عورت سوکھی باؤلی میں گر گئی تھی جس کووہ اور دیگرنے بچانے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ وہ یہ بھی دعوی کررہا ہے کہ گھر چھوڑتے وقت مذکورہ عورت زندہ تھی۔
قومی کمیشن برائے خواتین فوری حرکت میں آتے ہوئے معاملے میں مداخلت کی مانگ کی اور کہاکہ اس کے ممبرس کو واقعہ کی تحقیقات کے لئے روانہ کیاجائے گااس ضمن میں کمیشن سربراہ رینو کا شرما کا ایک بیان بھی نیوز ایجنسی اے این ائی نے شائع کیاہے۔
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بھی ٹوئٹ کے ذریعہ یوگی حکومت کی شدید مذمت کی اور ہتھرس کیس کا حوالہ دیا۔