بھوپال۔ لوگ بھگوا لباس پہن کر مندر کے اندر چورن فروخت کررہے ہیں اور عصمت ریزی کاکام کررہے ہیں‘ سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش ڈگ وجئے سنگھ نے آج اس بیان میں ایک نیا تنازع کھڑا کردیاہے۔
انڈیاٹوڈے کی خبر کے مطابق بھوپال میں مدھیہ پردیش ادھاتمک ویبھاگ روحانی محکمہ کی جانب سے منعقدہ سادھوؤں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر نے کہاکہ ”قدیم سناتھن دھرم کو بدنام کرنے والے ان لوگوں کو بھگوان بھی نہیں چھوڑیں گے۔
لوگ بھگوا لباس پہن کر عصمت ریزی کررہے ہیں او رمناد ر کے اندر چورن فروخت کررہے ہیں“۔
مذکورہ متنازعہ بیان انہوں نے چیف منسٹر مدھیہ پردیش کی موجودگی میں دیاہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ کچھ لو گ سیاسی مفاد کے لئے ’جئے شری رام‘ کے نعرے کو ہتھیا لیاہے جو بجائے اس کے جئے سیا رام کا نعرہ لگاتے تھے۔
ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ ”مذکورہ نعرہ درحقیقت ایسا ہی ہونا چاہئے جو جئے سیام رام ہے۔ جب ہم نعرہ لگاتے ہیں رام کے نام پر تو کیوں سیتا کو بھول جاتے ہیں؟
#WATCH Digvijaya Singh, Congress in Bhopal: Today, people are wearing saffron clothes and raping, rapes are happening inside temples, is this our religion? Those who have defamed our 'Sanatan Dharma', not even god will forgive them. pic.twitter.com/psAQcd1R7p
— ANI (@ANI) September 17, 2019
مذکورہ تقریب میں ریاست بھر کے سادھوؤں نے شرکت کی جس میں قیادت منداکنی ٹرسٹ کے چیرمن کمپیوٹر بابا نے کررہے تھے۔
کمپویٹر بابا نے جن اراضیات پر منادر کی تعمیر کی گئی ہے اور ان کی جو نگرانی کررہے ہیں ان کے نام اراضی کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔
مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر کمل ناتھ نے کہاکہ ”ہم صنعت کاروں اور تاجروں کو ہم اراضیات دے رہے ہیں‘ کیو ں سادھوں کو اراضی نہیں دیں گے؟ مستقبل میں سادھو سنت اس طرح کے مطالبات نہیں اٹھائیں گے“