پرانا شہر بی آر ایس دور حکومت میں نظرانداز، جگاریڈی کا الزام

   

شہر کی ترقی کیلئے 10 ہزار کروڑ حکومت کا کارنامہ، پرانے شہر میں میٹرو ٹرین ضرور چلے گی
حیدرآباد 26 جولائی (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسڈنٹ جگاریڈی نے کے ٹی راما راؤ سے سوال کیاکہ بی آر ایس دور حکومت میں پرانے شہر کی ترقی کیلئے کس قدر فنڈس جاری کئے گئے تھے؟ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جگاریڈی نے کہاکہ حیدرآباد کی ترقی کے لئے 10 ہزار کروڑ کا مختص کیا جانا چیف منسٹر ریونت ریڈی کی دور اندیشی کا ثبوت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس قدر بجٹ کے اعلان سے کے سی آر کا ذہن مفلوج ہوچکا ہے۔ وہ شہر کی ترقی کے لئے فنڈس کے بارے میں تنقید کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں حیدرآباد بالخصوص پرانے شہر کے ساتھ صرف زبانی ہمدردی کی گئی۔ ریونت ریڈی نے شہر اور بالخصوص پرانے شہر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے میٹرو ٹرین پراجکٹ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجکٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور پرانے شہر کے علاقوں سے گزر کر میٹرو ٹرین راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ پہونچے گی۔ جگاریڈی نے کہاکہ شہر کی ترقی کے بارے میں حکومت کی منصوبہ بندی محض کاغذی نہیں بلکہ عمل آوری میں سنجیدگی کا ثبوت ہے۔ کے سی آر اور کے ٹی آر کو چاہئے کہ وہ حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کے لئے ریونت ریڈی اور بھٹی وکرامارکا سے اظہار تشکر کریں۔ شہر کے مختلف پراجکٹس کے لئے بھاری رقومات مختص کرنا حیدرآباد کے عوام کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔ موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کے لئے مرکز سے تعاون کی اپیل کی گئی لیکن مرکزی بجٹ میں کوئی مدد نہیں کی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ کے بجٹ میں 1500 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ حیدرآباد کی ترقی کانگریس دور حکومت میں ہوئی ہے۔ 1