پرانے شہر میں وزیر داخلہ محمود علی کے ہاتھوں بستی دواخانوں کا افتتاح

   

مفت علاج کی سہولت، عوام سے استفادہ کی اپیل، عید الفطر کی مبارکباد
حیدرآباد ۔22۔ مئی(سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے کہا کہ صحت مند معاشرہ ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کرسکتا ہے لہذا ہر شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحت جیسی عظیم نعمت کا تحفظ کریں۔ وزیر داخلہ آج سعید آباد کے ڈاکٹر ذاکر حسین کالونی ، قلندر نگر اور چندرائن گٹہ کے ملت نگر علاقوں میں حکومت کی جانب سے قائم کردہ بستی دواخانوں کا افتتاح کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ صحت قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے ۔ انسان اگر صحت مند رہے تو وہ بہتر زندگی بسر کرسکتا ہے اور خوشحال زندگی کے لئے صحت مند ہونا ضروری ہے ۔ محمد محمود علی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے قیام کے بعد سے ہر شعبہ میں ترقی ہوئی ہے جس کا سہرا چیف منسٹر کے سی آر کے سر جاتا ہے ۔ چیف منسٹر ایک دور اندیش اور قابل شخصیت ہیں اور وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ریاست کی ترقی کیلئے منصوبہ بندی کس طرح کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات ملک بھر میں شہرت حاصل کرچکی ہے۔ کئی ریاستوں نے تلنگانہ کی اسکیمات کو اختیار کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیم ، برقی ، پانی اور صحت جیسے شعبہ جات میں تلنگانہ نے نمایاں ترقی کی ہے۔ سیکولرازم اور مذہبی بھائی چارہ کیلئے تلنگانہ کو شہرت حاصل ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست میں ابھی تک 123 بستی ، دواخانے قائم کئے گئے جہاں عوام کو بہتر طبی سہولتیں حاصل ہیں۔ آج ایک دن میں 45 بستی دواخانوں کا آغاز کیا گیا ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے 150 وارڈس میں فی کس دو بستی دواخانے قائم کئے گئے۔ ہر دواخانہ میں ایک ماہر ڈاکٹر ، ایک نرس اور ایک اسسٹنٹ کا تقرر کیا گیا ہے ۔ یہ دواخانے پیر تا ہفتہ صبح 9 تا شام 4 بجے عوام کی خدمت کیلئے کھلے رہیں گے۔ وزیر داخلہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان دواخانوں سے استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بستی دواخانوں میں حکومت کی جانب سے مفت علاج کیا جائے گا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے ۔ 98.5 فیصد مریض علاج کے بعد صحت یاب ہوکر گھر واپس ہورہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے لاک ڈاون کی پابندی کی اپیل کی ۔ محمود علی نے تلنگانہ عوام کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ عید کے موقع پر بھی لاک ڈاؤن کے قوانین پر عمل کرتے ہوئے پولیس سے تعاون کیا جائے ۔