پرانے شہر میں پینے کے پانی کی شدید قلت کی شکایت

   

خاطرخواہ مقدار میں پانی کی سربراہی کیلئے واٹر بورڈ سے عوام کا پرزور مطالبہ
حیدرآباد ۔ 21 مئی (سیاست نیوز) پرانے شہر کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی سربراہی میں قلت دیکھی جارہی ہے حالانکہ ریاستی حکومت نے خلل کے بغیر پینے کے پانی کی سربراہی کا وعدہ کیا تھا لیکن پرانے شہر میں گذشتہ تین ماہ سے پانی کی سربراہی میں بے قاعدگی ہورہی ہے جس پر ان علاقوں کے لوگوں نے واٹر بورڈ کے عہدیدار کے پاس ایک نمائندگی داخل کرتے ہوئے پانی کی سربراہی کے مسئلہ کو حل کرنے پر زور دیا ہے۔ پرانے شہر کے کئی علاقوں بشمول شاہ علی بنڈہ، ہری باؤلی، پنچ محلہ، ہمت پورہ، خلوت، خورشید جاہ دیوڑھی، چیلہ پورہ، موسی باؤلی، حسینی علم، غازی بنڈہ، شمشیر گنج، کشن باغ، فلک نما، تاڑبن میں پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ان علاقوں کے مکینوں کے مطابق انہیں واٹر پائپ لائن سے پانی حاصل نہیں ہورہا ہے اور بورڈ کی جانب سے پانی کی سربراہی میں بے قاعدگی ہورہی ہے اور پریشر بہت کم ہوتا ہے۔ انہوں نے واٹر بورڈ کے عہدیداروں سے اپیل کی کہ خاطرخواہ مقدار میں پانی کی سربراہی کی جائے اور اسبات کیلئے زور دیا کہ پانی کے پریشر میں اضافہ کیا جائے تاکہ ان کی ضرورت پوری ہوسکے۔ موسیٰ باؤلی کے ساکن ایک شخص نے کہا کہ گذشتہ چند ماہ سے ہماری لین میں پانی کی عدم دستیابی کے باعث ہم کوکافی مشکل پیش آرہی ہے۔ واٹر سپلائی وال کو کھولنے اور بند کرنے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ پہلے یہ پورا دن کھلا رہتا تھا اور پانی کی خاطرخواہ سربراہی ہوتی تھی لیکن اب ہم پینے کے پانی سے محروم ہورہے ہیں۔ بورڈ سے ہماری پرزور اپیل ہیکہ وال کھولنے کا وقت مقرر کیا جائے اور اسے مکمل طور پر کھولا جائے تاکہ اس علاقہ میں ہر گھر میں پانی کی سربراہی ہو۔