ذرائع نے اشارہ دیاہے کہ پارٹی کے سینئر قائدین کو پرشانت کشور اوران کے پارٹی کے رول میں اختلاف رکھتے ہیں
نئی دہلی۔ صدر سونیاگاندھی کی جانب سے تشکیل دئے گئے کانگریس کا مذکورہ پینل ایک بحالی کا منصوبہ جس کی تجویز سیاسی حکمت عملی کار پرشانت کشور نے پیش کی ہے‘ جمعہ روز اپنے نتائج پر ایک رپورٹ پیش کرے گا۔ دورکنی پینل کے سی وینو گوپال اور پرینکا گاندھی واڈرا نے سونیاگاندھی سے ان کے مکان پر ملاقات کی تاکہ رپورٹ پیش کریں۔
پینل کا حصہ کانگریس لیڈر کے مطابق کمیٹی نے کشور کے تجاویز کا جائزہ لیا اور سونیاگاندھی کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ ان قائدین نے اے این ائی کو بتااکہ”اب وہ پارٹی میں پرشانت کشور کے رول کا فیصلہ کریں گے“۔
پرینکا گاندھی واڈرا‘ کے سی وینو گوپال‘ رندیپ سرجیوالا‘ پی چدمبرم‘ امبیکا سونی‘ جئے رام رمیش‘ او رمکل واسنک پر مشتمل گروپ نے کشور کی تجاویز پر اپنی تفصیلی رکھی ہے۔ذرائع کے بموجب بیشتر تجاویز کو عملی او راستعمال کے لائق قراردیاگیا ہے۔
”جہاں تک پرشانت کشور کے رول کی بات ہے تو گاندھی اس پر فیصلہ کریں گے“۔ذرائع نے اشارہ دیاہے کہ پارٹی کے سینئر قائدین کو پرشانت کشور اوران کے پارٹی کے رول میں اختلاف رکھتے ہیں۔کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ ”یہ عجیب وغریب مساوات ہے۔
نہ تو وہ ائی پ اے سی کا رسمی حصہ ہیں اور نہ ہی تنظیم میں کوئی موقف رکھتے ہیں۔ پھر بھی اس کے بغیر وہ کام نہیں کرتے ہیں“۔ اشوک گہلوٹ نے کھل کر پرشانت کشور کی ستائش کی او رکہاکہ وہ ایک ’براند‘ ہیں۔
ویرا پا موئیلی نے کہاکہ جو لوگ کشور کے پارٹی میں داخلہ کی مخالفت کررہے ہیں وہ ”مخالف اصلاح پسند“ہیں۔
بعض قائدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کشور کے چند ایک علاقائی پارٹیوں سے تعلقات ان کے پارٹی میں رسمی شمولیت سے کانگریس کے لئے فائدہ مند ہوسکتے ہیں۔پارٹی و کشور کے کانگریس میں شمولیت کا ایک بڑے چیالنج کاسامنا ہے۔
بالخصوص ان کا کیا مقام دینا ہے۔ کشور کا سرگرم رول پارٹی کے کئی قائدین کے لئے ناقابل برداشت ثابت ہورہا ہے۔