نئی دہلی۔ریٹائرمنٹ کے بعد بھی خدمات انجام دینے والی خاتون پروفیسر رومیلا تھاپر کو جے این یو انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ مکتوب جاری کرتے ہوئے جواہرلال نہرو یونیورسٹی ٹیچرس اسوسیشن(جے این یو ٹی اے) نے منگل کے روز دعوی کیاکہ انتظامیہ نے اس کے متعلق غلط بیانی سے کام لیاہے۔
وہیں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ جاری کردہ لیٹر ان کی برقراری کے لئے پروفیسر تھاپر کی”دستیابی اور خواہش“ کے لئے محض معلومات حاصل کرنا تھا‘ جو یونیورسٹی کی کمیٹی کے ”موظف پروفیسر“ کے ماضی کے کام کا جائزہ لینے کے عمل کاحصہ ہے جو ان کی برقرار کا بھی فیصلہ کرنے کی اہل ہے۔
بارہ موظف پروفیسر کے نام پر راجسٹرار کی جانب سے جاری کردہ لیٹر فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جے این یو ٹی اے نے کہاکہ ان کے مظاہرے پر مشتمل کوئی بھی جائزہ ہر ایک کے نام ایک ذاتی معذر ت خواہی سے ختم ہونا چاہےء۔
جے این ٹی یو اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق ”یکم ستمبر کے روز غیردستخط کردہ ایک پریس کے لئے ایک خط میں مذکورہ جے این یو انتظامیہ نے رومیلا تھاپر کے نام ایک جارحانہ مکتوب جاری کیا ہے‘
جو اس یونیورسٹی سے ان کاتسلسل جاری رکھنے کے لئے ان کی دستیابی او رخواہش کے متعلق جانکاری پر مشتمل ہے“۔
جے این یو ٹی اے نے انتظامیہ کے اس دعوے کو بھی چیالنج کیاہے جس میں کہاگیاہے کہ کاروائی ارڈنینس 32برائے جے این یو کے تحت کی گئی ہے اور23اگست 2018کو وائس چانسلر کی جانب سے منعقدہ میٹنگ کے دوران275ویں ایکزیکٹیوکونسل میٹنگ میں لائے گئے ترمیمات کے مطابق بنائے گئے قواعد اور قوانین کا حوالہ دیا۔
اس کے علاوہ جے این یو ٹی اے نے یہ بھی استفسار کیاہے کہ مذکورہ انتظامیہ اعلی بین الاقوامی اداروں کے متعلق مختلف مسائل کا مطالعہ کرے جیسے بائیومیٹریک یومیہ حاضری
برائے فیکلٹی اور طلبہ اور ان لائن ایم سی کیو انٹرنس کا طریقہ کار جسکے داخلہ اداروں کے خدمات لینا شامل ہے