پرینکا گاندھی کا یو پی میں پہلا روڈ شو ‘ عوام و کارکنوں میں زبردست جوش و خروش

,

   

اترپردیش میں کانگریس حکومت کا قیام ہمارا مقصد۔ عوام کو آر ایس ایس اور مودی سے درپیش خطرات سے واقف کروانے کی ضرورت : راہول گاندھی کا خطاب

لکھنو 11 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پرینکا گاندھی واڈرا نے آج کانگریس جنرل سکریٹری کی حیثیت سے اترپردیش میں اپنے سیاسی سفر کا آغاز ایک زبردست روڈ شو کے ذریعہ کیا ۔ امید کی جا رہی ہے کہ پرینکا گاندھی ریاست میں اپنی پارٹی کی سیاسی قسمت کو بدل پائیں گی ۔ اس موقع پر پارٹی صدر و پرینکا کے بھائی راہول گاندھی نے واضح کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ریاست میں بی جے پی کو اکھاڑ پھینکا جائے اور کانگریس کی حکومت تشکیل پائے ۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے پارٹی کی انتخابی مہم کا ریاست سے عملًا آغاز کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے اپنے بھائی راہول گاندھی اور مغربی اترپردیش کے انچارچ کانگریس جنرل سکریٹری جیوتر آدتیہ سندھیا کے ساتھ تقریبا ساڑھے چار گھنٹوں کا روڈ شو منعقد کیا اور اس میں 25 کیلومیٹر فاصلہ کا احاطہ کیا گیا ۔ پرینکا کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے ہزاروں افراد کا ہجوم امڈ آیا تھا ۔ کانگریس کارکنوں میں زبردست جوش و خروش دکھائی دے رہا تھا اور وہ اپنے فونس میں پرینکا کی تصاویر لینے بے چین دکھائی دے رہے تھے ۔ پرینکا گاندھی پر گلاب کی پتیاں برسائی گئیں۔ راہول اور پرینکا دونوں نے وہاں موجود کچھ افراد کے خیر مقدم کا جواب بھی دیا ۔ پرینکا گاندھی نے تاہم روڈ شو اور پارٹی ہیڈ کوارٹرس پر خطاب نہیں کیا ۔ راہول گاندھی نے پارٹی ہیڈ کوارٹرس پر خطاب کیا اور وزیر اعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک روڈ میاپ پیش کرنے کی کوشش کی جس کے ذریعہ پارٹی کو ریاست میں آگے بڑھانے کی کوشش کی جائیگی ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ ریاست میں کانگریس پوری طاقت سے مقابلہ کریگی راہول گاندھی نے کہا کہ اترپردیش میں کانگریس نظریات کی حکومت کے قیام کے مقصد سے ہی پرینکا اور سندھیا کو ذمہ داری دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کسانوں ‘ نوجوانوں اور غریبوں سے انصاف نہیں کیا جاتا ۔ راہول نے کہا کہ یقینی طور پر پرینکا اور سندھیا کا مقصد لوک سبھا انتخابات ہیں لیکن انہیں یو پی میں کانگریس حکومت کے قیام کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے یو پی میں اپنے سفر کا آغاز کردیا ہے اور اب یہ ریاست میں کمزور نہیں رہ سکتی ۔ کانگریس کو یو پی میں لوک سبھا انتخابات میں اپنی کارکردگی بہتر بنانی ہے اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں اپنی حکومت بنانی ہے ۔ یہاں ورکرس کی جانب سے کئی پوسٹرس پرینکا کی تائید میں لگائے گئے جن میں انہیں درگا کا روپ اور اندرا گاندھی جیسی لیڈر بھی قرار دیا گیا ہے راہول گاندھی نے کہا کہ ریاست میں ایک اتحاد بھی مقابلہ میںہے ۔ وہ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ وہ مایاوتی اور اکھیلیش یادو کی عزت کرتے ہیں لیکن کانگریس اپنی پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کریگی تاکہ اپنی حکومت بناسکے ۔ انہوں نے ہجوم پر زور دیا کہ ان کے نعرے ’’چوکیدار ہی چور ہے ‘‘ کو دوہرائیں۔ کئی مقامات پر پارٹی قائدین کو جو بس پر سوار تھے ‘ برقی تاروں سے بچنے نیچے جھکنا بھی پڑا ۔ کانگریس پاری کو 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں ہزیمت ہوئی تھی اور صرف دو حلقوں سے کامیابی ملی تھی ۔ راہول گاندھی نے پارٹی ورکرس سے کہا کہ ان کیلئے مسائل کے بعد مسائل ہیں۔ کرپشن کا مسئلہ ہے ‘ کسانوں کا مسئلہ ہے ‘ بیرومگاری کا مسئلہ ہے جس کو عوام کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ آگے بڑھ کر مقابلہ کیا جائے اور کانگریس نظریات کیلئے جدوجہد کی جائے پھر دیکھئے یو پی میں کیا ہوتا ہے ۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ وہ سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کی مکمل تائید کرتے ہیں۔ راہول گاندھی نے کانگریس میڈیا سنٹر ’راجیو گاندھی ہال ‘ کے قیام کا بھی اعلان کیا اور پارٹی ورکرس سے کہا کہ وہ اس لڑائی سے خوفزدہ نہ ہوں ۔ یہ نظریات کی لڑائی ہے اور عوام کو آر ایس ایس ‘ بی جے پی اور نریندر مودی سے درپیش مسائل سے واقف کروایا جانا چاہئے ۔ یہ لوگ ملک کو کمزور کرنے اور اسے توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جانا چاہئے ۔