پنٹگان کا چین کے پاس 400 نیوکلیر بم ہونے کا دعویٰ

   

واشنگٹن : پنٹگان کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ چین کے پاس اب 400 سے زیادہ نیوکلیر بم ہیں، جو صرف دو سال میں اپنے نیوکلیر ہتھیاروں کو تقریباً دوگنا کر چکا ہے، جب کہ اس کی فوج کی جانب سے خطے میں خاص طور پر تائیوان میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ فوجی رویے میں اضافہ ہواہے۔ منگل کو جاری ہونے والی کانگریس کے لیے پنٹگان کی سالانہ رپورٹ چائنا ملٹری پاور کے مطابق، چین کی جوہری توسیع کی تیز رفتار بیجنگ کو 2035 تک تقریباً 1500 وار ہیڈز ذخیرہ کرنے کے قابل بنا سکتی ہے۔ امریکہ کے نیوکلیر ذخیرے کے مقابلے میں، جس میں ایک اندازے کے مطابق 3800 بم فعال حالت میں ہیں، چین اب بھی بہت پیچھے ہے۔ رپورٹ کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی راکٹ فورس (PLARF) نے 2021 میں تقریباً 135 بیلسٹک میزائل، آزمائش اورٹریننگ کے لیے لانچ کیے تھے، جو تنازعہ والے علاقوں میں بیلسٹک میزائلوں کی تعیناتی کو چھوڑ کر باقی دنیا کی مشترکہ تعداد سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس نے تین بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM) سائلو فیلڈز کی تعمیر بھی جاری رکھی، جس میں کم از کم 300 نئے ICBM سائلوز ہوں گے۔