نئی دہلی۔ مفرور این آر ائی شوہروں کے خلاف ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے کاروائی میں چندی گڑھ ریجنل پاسپورٹ افس نے اس عمل کے ساتھ راستہ دیکھا یاہے کہ 300کے قریب پاسپورٹ کوغیر کار گرد بنادیا اور40کے قریب مزید پاسپورٹوں کو2018جنوری سے تک منسوخ کردیاہے۔
قومی کمیشن برائے خواتین سے حاصل تفصیلات کے مطابق اس کے علاوہ مرکزی وزرات خارجہ نے منسوخی‘ غیر کارکردگی اور ہٹانے کے معاملات میں پچھلے سال سے اب تک 60سے زائد پاسپورٹ کے خلاف کاروائی کی ہے۔
جب سے چندی گڑھ آر پی او نے یہ کام شروع کیاہے تب سے پچاس کے قریب مرد ایسے واقعات میں واپس ائے ہیں۔
تاہم یہ ایک نئی تشویش کا سبب بن گیا ہے کہ خواتین این سی ڈبلیو سے اس درخواست کے ساتھ رجوع ہورہی ہیں کہ ان کے شوہروں کے پاسپورٹوں کو بحال کیاجائے۔
اس صورت میں خواتین کی جانب سے اشارہ دیاجارہا ہے کہ شوہر اپنی اہلیہ سے ایک تصفیہ کے لئے رجوع ہورہے ہیں اور مذکورہ معاہدہ بھی دیکھا رہے ہیں تاکہ قطعی تصفیہ اور طلاق سے قبل انہیں ملک چھوڑ کر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
ایک ایسی ہی معاملے میں جب ایک شخص کوپاسپورٹ منسوخ کردیاگیاتھا وہ تصفیہ کے ساتھ اپنی بیوی کے پاس پہنچ گیا۔عدالت میں سنوائی کے ساتھ پیسے جمع کرانے کے بعد اور طلاق کے لئے رضامندی کا فیصلہ کرنے کے بعد وہ نیا پاسپورٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا اور ملک چھوڑ کر چلا گیا۔
اب تک طلاق کے رسومات کی تکمیل کے لئے وہ واپس نہیں لوٹا ہے۔یہ واقعات دوبارہ منظر عام پرائے ہیں تاکہ ایسے جرائم کے خلاف سخت قانون بنانے کی ضرورت ہے اور مفرور مردوں کی واپسی کے لئے دباؤ بنایاجاسکے۔
غیرمقیم ہندوستانیوں کی شادی کے رجسٹریشن کا بل2019فبروری میں راجیہ سبھا میں پیش کیاگیاتھا۔ موجودہ سیشن میں اس پر اب تک بحث مقرر نہیں ہوئی ہے۔
مذکورہ بل پاسپورٹ انتظامیہ کو مزید تقویت پہنچاسکتا ہے تاکہ وہ تیس دنوں کے اندر اپنی شادی رجسٹرارڈ نہیں کرنے والوں کے پاسپورٹ اور سفری دستاویزات کو منسوخ کرسکتے ہیں۔
اس بل کے تحت عدالتوں کو اس بات کا بھی اختیارات فراہم کئے جائیں گے وارنٹ کی اجرائی کے باوجود عدالت میں پیش ہونے سے قاصر قصو ر وار لوگوں کی تبدیل ہونے اور غیرتبدیل ہونے والی جائیدادوں کو بھی ضبط کرسکے۔