پوجا شامل ہونے پر علماؤں نے نصرت جہاں کو بنایاتنقید کا نشانہ

,

   

میرٹھ۔ دیو بند نژاد ایک عالم دین نے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں کوکلکتہ میں جاری درگاپوجا جشن میں شامل ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا‘ انہوں نے اس کو ”غیراسلامی“ قراردیا او رمشورہ دیاکہ وہ ”اپنانام او رمذہب تبدیل“ کرلے۔

ٹی وی چیانلوں پر دیکھا گیا کہ اداکارہ سے سیاست داں بننے والی دوران پوجا پجاری کے ساتھ اپنے ہونٹ بھی ہلارہیا تھی۔ انہوں نے مستی میں دھن پر رقص بھی اس موقع پر کیا۔ تہوار میں نصرت کی حصہ داری پر ردعمل پیش کرتے ہوئے مفتی اسد قاسمی نائب صدر اتحاد علماء ہند نے پیر کے روز کہاکہ وہ”مسلمانوں کو اور ان کے مذہب کو بدنام کررہی ہیں“۔

قاسمی نے مزیدکہاکہ ”اسلام میں اس با ت کا واضح ذکر ہے کہ مسلمانوں رب کی واحد کی عبادت کرسکتا ہے کسی اور کی نہیں۔

ان کا عمل اسلامی تعلیمات کے مطابق حرام ہے“۔ بعدازاں نصرت نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے تمام کے لئے امن وسلامتی کے لئے دعا کی ہے۔

اداکارہ نے کہاکہ ”بنگال میں ہم ایک ساتھ تہوار مناتے ہیں۔

میں تنازعات سے گھبراتی نہیں ہوں“۔ اسی سال کی ابتدائی میں نصرت اس وقت سخت گیر مسلمانوں کے نشانے پر ائی تھیں جب انہوں نے ”اپنی مذاہب کے باہر“ جاکر شادی کی تھی۔

اس کے علاوہ حلف لیتے وقت ’سندور‘ او ر’منگل سوتر‘ کے ساتھ ساڑی پہننے پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”میں متحدہ ہندوستان کی ایک نمائندہ ہوں جو مذہب‘ رنگ ونسل سے بالاتر ہوکر تمام مذاہب کا میں احترام کرتی ہوں“