پوٹین سے ملاقات کیلئے کم جونگ اُن کی روس میں آمد

,

   

ولادی وسٹوک (روس)۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر روس ولادیمیر پوٹن کے ساتھ اپنی پہلی مرتبہ ملاقات کی غرض سے شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن نے اپنی سرحد پار کرکے روس میں داخل ہوئے تاکہ اپنے روایاتی حلیف کے ساتھ تعلقات کو امریکہ کے نیوکلیئر تعطل پس منظر میں وسعت دے سکیں۔ یہ ملاقات بحرالکاہل کے ساحلی شہر ولادی وسٹوک میں جمعرات کو ہوگی جس میں کِم اپنے ہم منصب کے ساتھ آمنے سامنے ملاقات کریں گے۔ فروری میں ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ ہنوئی میں ناکام بات چیت کے بعد کم کا یہ پہلا بیرونی دورہ ہے۔ شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کونا نے اطلاع دی کہ شمالی کوریا کے صدر ٹرین کے ذریعہ روس میں داخل ہوئے اور ان کے دورہ میں وزیر خارجہ کی یان ہو بھی شامل ہیں۔ وزیر خارجہ نے ویٹنام میں بیان دیا تھا کہ ان کے ملک کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔ کِم کی ذاتی ٹرین جو سبز رنگ کی ہے ، سرحد پار کرکے روسی شہر خاسان میں داخل ہوئی۔ جیان پر روسی لڑکیوں نے روایاتی انداز میں کِم کا استقبال کیا۔ ولادی وسٹوک کے کسکی جزیرہ پر جہاں پر ملاقات ہوگی، روسی اور شمالی کوریائی جھنڈیاں لہرا رہی ہیں۔ اس سے قبل شمالی کوریا غیرمعروف لیڈر کم نے مارچ 2018ء سے چین کے صدر کے ساتھ چار ملاقاتیں، جنوبی کوریائی صدر مون جائی کے ساتھ تین اور صدر ٹرمپ کے ساتھ دو ملاقاتیں کرچکے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق کِم کی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں تعطل کے پس منظر میں وہ بین الاقوامی تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان سے ہمدردی حاصل کرسکیں۔ مغربی ڈیلوماٹس کے مطابق چونکہ ماسکو کے عالمی رول پر سردمہری کا برتاؤ ہے چنانچہ اس ضمن میں روسی خارجہ پالیسی اپنی حیثیت منوانے کیلئے نئے پارٹنر کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ ہنوئی میں ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی ناکامی کے بعد مقروض شمالی کوریا جو نیوکلیئر ہتھیاروں پر پابندی اور بالسٹک میزائل پروگرام کے عدم تدارک کے باعث پیانگ یانگ پر معاشی تحدیدات عائد کردی گئی تھیں، امریکہ کے ساتھ عدم اتفاق کی اہم وجہ ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے بدلے میں رعایتوں کے حاصل کرنے میں ناکامی ہے۔ ماسکو نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ رعایت کرنا چاہئے اور معاشی تحدیدات بھی اٹھالینی چاہئے۔