پٹنہ میں کسانوں پر بڑا بند۔ ویڈیو

,

   

پٹنہ۔ بہار راج بھون کے لئے منعقد میگا مارچ کی شروعات سے قبل منگل کے روز ہزاروں کی تعداد میں کسان پٹنہ پہنچے اور گاندھی میدان کے قریب اکٹھا ہوئے تھے۔ ضلع انتظامیہ نے گاندھی میدان پر پہلے ہی بیریکٹس نصب کردئے تھے تاکہ پہلے سے میدان میں موجود کسانوں کو روکا جاسکے۔

اب مذکورہ تاریخی میدان سے کسانوں کو مارچ نکالنے سے روکنے کے لئے مزید رکاوٹیں کھڑے کرنے کا کام کیاگیاہے

YouTube video

تاہم کثیرتعداد میں موجود کسانوں نے اپنے طاقت اکٹھا کی اور گاندھی میداناور ڈاک بنگلہ کے درمیان نصب بیریکیٹس کو توڑدیا۔


پولیس کا لاٹھی چارج
پولیس نے علاقے سے کسانوں کومنتشر کرنے کے لئے فرازر روڈ پرطاقت کااستعمال کیا اور لاٹھی چارج کی۔شہر کے مشہور ڈاک بنگلہ چوک کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اور کسانوں کے درمیان ہاتھ پائی کے کئی واقعات رونما ہوئے۔

مذکورہ پٹنہ انتظامیہ نے چوکسی اختیار کرتے ہوئے گاندھی میدان سے راج بھو ن کو جوڑنے والی تمام سڑکوں پر بھاری جمعیت کو تعینات کردیاتھا جس میں بیلی روڈ بھی شامل ہے تاکہ کسانوں کومارچ سے روکا جاسکے۔


کسان مہاسبھا
کسان مہا سبھا کے بیانر تلے کسانوں نے ستمبرمیں نریند ر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں منظور تین نئے زراعی قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترے ہیں۔

بہار میں غیر سیاسی پہلا اتنا بڑا احتجاج عمل میں جس میں کچھ تنظیموں کو دائیں بازو جماعتوں کی حمایت حاصل رہی ہے۔ قبل ازیں آر جے ڈی‘ جے اے پی اور کانگریس پارٹیوں نے کسانوں سے اظہار یگانگت میں مارچ نکالا تھا۔

پچھلی رات دربھنگا سے آنے والے کسانوں میں سے ایک سدھاکر ماتھو نے کہاکہ ”پارلیمنٹ میں منظور تین نئے زراعی قوانین سے ہی دستبرداری کی ہم مانگ کررہے ہیں۔ این ڈی اے حکومت یہ قوانین کسانوں پر تھوپنا چاہا رہی ہے۔

ہم ایساہونے نہیں دیں گے اور جب تک یہ قوانین نہیں ہٹادئے جاتے تب تک ہم اپنااحتجاج بھی ختم نہیں کریں گے“۔


دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کے ساتھ ہم کھڑے ہیں۔ کارپوریٹس کو منافع پہنچانے کے لئے ان قوانین کے ذریعہ مرکز ہماری اراضیات چھیننا چاہتی ہے“
مرکز کے وعدے پر بھروسہ نہیں ہے۔

کسان
نالندہ ضلع سے تعلق رکھنے والا ایککسان رامیش یادو نے کہاکہ ”مرکز کے وعدوں پر ہمیں بھروسہ نہیں ہے۔ مودی حکومت کی منشاء ٹھیک نہیں ہے۔ ہندوستانی ریلوے‘ ٹیلی کام سیکٹر‘ اویویشن سیکٹر اور دیگر کو خانگیانہ کرنے کے بعد ا ب ان کی نظر زراعی شعب ہ میں من مانی کی ہے۔

ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے“