پچاس سال بعد او ائی سی اجلاس میں ہندوستان مدعو‘سشما سوراج کی شرکت

,

   

ایک ذرائع نے سنڈے ایکسپرس کو بتایاکہ’’ اندرونی بات چیت کے بعد خارجی منسٹر سطح کے طور پر ہندوستان نے شرکت پر رضا مندی ظاہر کی ہے‘ اور مزید کہاکہ شرکت کایہ فیصلہ پلواماں حملے سے قبل لیاگیاتھا

نئی دہلی ۔پاکستان کی خواہش پر 1969میں موروکو کے ربات میں اسلامی ممالک کی کانفرنس پر مدعو نہ کئے جانے کے بعد پچاس سال بعد‘ پہلی مرتبہ ہندوستان بیرونی وزرا ء کے اجلاس برائے آرگنائزیشن آف اسلامک کواپریشن ( او ائی سی) میںیکم مارچ کو بطور ’’ مہمان اعزازی‘ ‘ شرکت کرے گا۔

خارجی امور کی وزیر سشما سوراج 1-2مارچ کو ابوظہبی میں منعقد ہونے والے اس میٹنگ میں یواے ای کی شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے دعوت نامہ پر شرکت کریں گی

۔یہ 1969 پاکستان کے صدر یحییٰ خان کی جانب سے ہندوستان کی شرکت کے خلاف ماحول بنانے کے بعداسوقت کے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ منسٹر فخر الدین علی احمد کو مارکو پہنچنے کے بعد غیر مدعو قراردیاگیاتھا ‘ اس کے بعد پہلی مرتبہ ہے کہ ہندوستان او ائی سی میں مدعو کیاگیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دعوت نامہ کی پہل یو اے ای نے کی جوایک ماہ قبل آیاتھا۔ ایک ذرائع نے سنڈے ایکسپرس کو بتایاکہ’’ اندرونی بات چیت کے بعد خارجی منسٹر سطح کے طور پر ہندوستان نے شرکت پر رضا مندی ظاہر کی ہے‘ اور مزید کہاکہ شرکت کایہ فیصلہ پلواماں حملے سے قبل لیاگیاتھا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئی دہلی صرف ’’ افتتاحی ‘‘ تقریب میں شرکت کرے گا‘ اوروہ او ائی سی کی مشترکہ بات چیت کا حصہ نہیں رہے گا۔ ایک ذرائع نے کہاکہ ’’ ہم او ائی سی کا حصہ نہیں ہیں‘ لہذا ہم بات چیت میں شامل نہیں رہیں گے‘‘۔

اسی ذرائع نے مزیدکہاکہ ’’ مگر ہمارے لئے بنگلہ دیش کے بیانات‘ صدر او ائی سی ‘ مذکورہ یو اے ای اور موجودہ صدر اور او ائی سی کے سکریٹری جنرل کے بھی بیانات سننے کا اشتیاق ہے۔

ہم اس پلیٹ فورم پر اپنے نظریات رکھیں گے‘‘

توقع یہ کی جارہی ہے کہ نئی دہلی پاکستان کی طرف سے ہورہی سرحد پار دہشت گردی اور جیسے مسائل اٹھائے گا ‘ ماضی میں او ائی سی نے پاکستان کی منشاء پر کشمیر کا مسئلہ متعدد مرتبہ اٹھایاہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اوائی سی پاکستان کے لئے ایک طویل مدت تک ’’ پاکستان کے کھیل کا میدان رہا ہے‘‘ مگر یواے ای کے ساتھ ہندوستان کے بڑھتے تعلقات اس تبدیلی میں اہم وجہہ رہی ہے۔