پیغمبر اسلام پر بنی فلم کی ریلیز پر روک لگانے کا یوپی میں مسلم علماؤں نے کیا مطالبہ

,

   

بریلی۔مسلم علماؤں نے یہاں ہفتہ کے روز ’محمد‘ دی مسینجر آف گاڈ‘ نام کی ایرانی فلم کی عصری ریلیز پر امتناع کا مطالبہ کرتے ہوئے دعوی کیاہے کہ فلم کی اسکریننگ ”اسلام کی ایک توہین“ ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وہ وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے تاکہ ہندوستان میں فلم کی ریلیز پرروک کو یقینی بنایاجاسکے۔

 

پیغمبر اسلام کی حیات مبارکہ پر بنی اس فلم کی حقیقی ریلیز2015میں ہوئی تھی

https://www.youtube.com/watch?v=kaSkGSkW3mw&feature=emb_title

کل ہند تنظیم علمائے اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین نے کہاکہ مذہبی تنظیم اسلام کے متعلق معلومات فراہم کررہے ہیں اورفلم کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہندوستان میں فلم کی ریلیز نہیں ہو‘ مولاناؤں کا ایک ود وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرے گا۔ وزیراعظم سے وقت مانگاگیاہے۔

ہمیں امید ہے کہ ان تک فلم کے متعلق جانکاری پہنچ گئی تو وہ فلم کی ریلیز پر روک لگادیں گے“۔

مزید وسعت کے بغیر انہوں نے کہاکہ ”ابتداء میں ہم کھل کر فلم کی مخالفت نہیں کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ہندوستان میں بدبختی کی بات یہ ہے کہ کھل کر ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں تو وہ کافی مقبول ہوجاتی ہے۔ مگر اب ماحول الگ ہے۔

مسلمانوں میں بڑی برہمی پائی جاتی ہے۔

فلم کی اسکریننگ اسلام کی توہین ہوگی“

https://www.youtube.com/watch?time_continue=40&v=iHuZ7qyDw20&feature=emb_title

صدر امام آف بریلی خورشید عالم نے بھی اسی طرح کی آواز میں بات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ایک مسلم ہر تکلیف اورمصیبت برداشت کرسکتا ہے مگر ناموس رسالت پرکار ضرب برداشت نہیں کرسکتا۔

مذکورہ مرکز کو چاہئے کہ وہ فلم کی ریلیز کو منظوری نہ دیں لہذا امن قائم رہے گا او رماحول خراب نہیں ہوگا“۔

مذکورہ فلم 21جولائی کے روز عصری پلیٹ فام پر ریلیز ہوگی