پی او سی ایس او 2013معاملہ۔ چھیڑ چھاڑ والے ویڈیو ز نشر کرنے والے 8صحافیوں کے خلاف فرد جرم عائد

,

   

ان پر الزام ہے کہ انہو ں نے ایک نابالغ لڑکی او راس کے فیملی ممبرس کے ایک چھیڑ چھاڑ والے اورفحش ویڈیوز نشر کی اور انہیں جنسی زیادتی کے معاملے سے جوڑ دیا جس میں خود ساختہ سنت اسرام باپو شامل ہے۔


مقدمے کی سماعت کا راستہ صاف کرتے ہوئے‘ ہریانہ کے گروگرام کی ایک خصوصی عدالت نے پی او سی ایس او کے تحت 2013کے ایک مقدمے میں دیپک چورسیا‘ چترا ترپاٹھی‘ او راجیت انجم جیسے ممتاز اینکرسمیت اٹھ صحافیوں کے خلاف فرد جرم عائد کیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہو ں نے ایک نابالغ لڑکی او راس کے فیملی ممبرس کے ایک چھیڑ چھاڑ والے اورفحش ویڈیوز نشر کی اور انہیں جنسی زیادتی کے معاملے سے جوڑ دیا جس میں خود ساختہ سنت اسرام باپو شامل ہے۔

ملزم میڈیا افراد جن کے نام اجیت انجم‘ محمد سہیل‘ سنیل دت‘ دیپک چوراسیا‘ چترا ترپاٹھی‘ راشد ہاشمی‘ للت سنگھ بدھوجار‘ اور ابھینو راج ہیں پر ائی پی سی‘ انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ(ائی ٹی) اور پی او سی ایس او ایکٹ کے متعدد دفعات کے تحت فرد جرم عائد کیاہے۔

ان الزامات میں مجرمانہ سازش‘جعلسازی‘ اوربچوں کی غیر مہذیب اندازمیں پیش کرنا ہے۔مذکورہ الزامات ایک 10سالہ بچے کے ”چھیڑ چھاڑ“ اور”فحش“ ویڈیوز کو نشر کرنے او راسرام باپو کے جنسی استحصال کیس سے منسلک کرنے میں ملوث ہونے کی وجہہ سے ہیں۔

ملزمان پر متاثرہ کو فحش اور غیرمہذب انداز میں پیش کرنے کے لئے ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑاور توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام عائد کیاگیاہے۔

یہ الزامات ان صحافیوں کے خلاف جاری قانونی کاروائی میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں‘ جنھو ں نے اعتراف جرم نہیں کیا اور مقدمے کا دعوی کیاتھا۔

یہ مقدمہ 2013میں تین نیوز چینلوں نیوز24‘انڈیانیوز‘اور نیوز نیشن کے خلاف متنازعہ ویڈیوز نشر کرنے کے لئے دائر کی گئی شکایت کے بعد شروع ہوا تھا۔ ملزمان کے خلاف 2020اور2021میں چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔